رشتہ ازدواج کے لیے لڑکی کو دیکھنا

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
رشتہ ازدواج کے لیے لڑکی کو دیکھنا

رشتہ ازدواج کے لیے لڑکی کو دیکھنا از روئے شریعت درست ہے نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا "جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کو نکاح کا پیغام دے تو حتی الامکان اس کو دیکھ لینا چاہئے ممکن ہے کہ اس میں کوئی ایسی چیز ہو جو اسےپسند آجائے اور اس سے نکاح کی خواہش پیدا کردے"ابو داؤود شریف؂

امام غزالیؒ فرماتے ہیں کہ دیکھنے کی رعایت اس لیے کی جاتی ہے کہ اس کی وجہ سے میاں بیوی میں عام طور سے رشتہ محبت استوار ہوتا ہے کیونکہ شریعت نے محبت کے اسباب کو بھی وقعت بخشی ہے چنانچہ یہی وجہ ہے کہ سرکار دو عالم ﷺ نے نکاح سے پہلے منسوبہ کو دیکھ لینے کی نہ صرف اجازت دی ہے بلکہ اس کو دیکھنے کو عمل مستحسن قرار دیا ہے ۔حدیث میں آیا ہے کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا " جب اللہ تعالیٰ کسی کے دل میں کسی عورت سے شادی کی خواہس پیدا کرسے تو اس عورت کو دیکھ ینا چاہئے ،کیونکہ دیکھ لینا مرد وعورت میں محبت کے پیدا ہونے کا باعث ہوتا ہے " (ابن ماجہ)

حضرت اعمشؒ فرماتے ہیں کہ" جو شادی دیکھے بغیر ہوتی ہے اس کا خاتمہ عموما رنج والم پر ہوتا ہے" اسی لیے ماضی میں بعض نیک اور پر ہیز گار لوگ شرفاء کی بیٹیوں کو بھی بن دیکھے ان سے شادیاں نہیں کرتے تھےتاکہ دھوکہ اور فریب سے محفوظ رہیں یہ بات تو اچھی طرح سب کو معلوم ہے کہ اک نظر دیکھ لینے محض شکل وصورت کا ہی علم ہو سکتا ہے ،سیرت ،کیرکٹر واخلاق اور دیانت داری کا اندازہ تو نہیں لگایا جا سکتا ۔لیکن دیکھ لینے سے اتنی بات ضرور پیدا ہو سکتی ہے کہ اس لڑکی سے شادی کی جائے یا نہیں ؟ (شادی اور شریعت)
 
Top