تازہ شعر!

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
گردش ایام ہے اور تو ہے میرے روبرو۔
جام پہ در جام ہے اور تو ہے میرے روبرو۔

رات دن تیرے خیالوں ہی میں کھویا رہتا ہوں۔
لب پہ تیرا نام ہے اور تو ہے میرے روبرو۔

ایم راقم نقشبندی!
 
Top