دیوث / بے غیرت

محمد اجمل خان

وفقہ اللہ
رکن
دیوث / بے غیرت

دیوث :اس بے غیرت شخص کو کہتے ہیں جو اپنی عورتوں کو ( خاص کر اپنی بیوی کو ) برائی اور بدچلنی کی راہ پر لگائے یعنی انہیں غیر مردوں کے ساتھ ہم بستر ہونے یا مقدمات زنا جیسے بوس وکنار اور بے حجابانہ اختلاط وغیرہ پر مجبور کرے اور وہ بھی دیوث ہے جو اپنی عورتوں ( خاص کر اپنی بیوی کو ) کو برائی اور بدچلنی میں مبتلا دیکھے لیکن نہ تو اس کو اس کی وجہ سے کوئی غیرت محسوس ہو اور نہ ان کو اس برائی سے روکے۔ اس کے علاوہ دیوثی میں وہ تمام گناہ شامل ہیں جسے روکنے پر مرد مکلف ہے جیسے عورت کا بے پردہ ہونا‘ ناچنا گانا ‘ شراب نوشی کرنا‘ نامحرم سے ہنسی مذاق کرنا‘ بن سنور کربے حجابانہ بغیر ضرورت کے نامحرم سے ملنا‘بازار وں اور شاپنگ مال میں مٹر گشت کرنا وغیرہ وغیرہ۔

موجودہ جدید دنیا کی چکاچوند اور مادیت پرستی نے معاشرے میں دیوث کی تعداد میں کافی اضافہ کیا ہے اور ہمارے معاشرے میں تین طرح کے دیوث ملتے ہیں:

نمبر 1 ۔۔ بعض مرد تلاش بسیار کے بعد خوبصورت عورت سے شادی کرتے ہیں اور اس عورت کو اپنی زندگی میں ترقی کیلئے زینہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ایسے دیوث مرد ہیں اپنی بیوی کو بنا سنوار کر اپنے باس کے سامنے یا کوئی ٹھیکہ وغیرہ لینے کیلئے اعلٰی افسروں کے سامنے پیش کرتے ہیں ۔

نمبر 2 ۔۔ بعض ایسے بھی دیوث ہیں جو اپنی بیوی کو ناچنے گانے اور ٹی وی ڈرامے یا فلم سازی کی انڈسٹری میں لگا دیتے ہیں اور اس کی کمائی سے خود عیش کرتے ہیں۔

نمبر 3 ۔۔ بیوی کو بنا سنوار کر دوستوں کے سامنے پیش کرنے والے اور دوستوں سے بیوی کی حسن کی تعریفیں سن سن کر پھولنے والے دیوث کی تو ہمارے سماج میں کوئی کمی نہیں۔

ایسے دیوث مردوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر جنت کو حرام کر دیا ہے جس کی خبر پیارے نبی کریم ﷺ نےدیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ

’’ تین طرح کے آدمیوں پر اللہ تعالیٰ نے جنت کو حرام کر دیا ہے :
(۱)ایک تو وہ شخص جو ہمیشہ شراب پئے ،
(۲) دوسرا وہ شخص جو اپنے والدین کی نافرمانی کرے ، اور
(۳) تیسرا وہ دیوث کہ جو اپنے اہل و عیال میں ناپاکی پیدا کرے ۔ (نسائی،حدیث نمبر: 2563) (سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3099)

اللہ تعالیٰ ایسے دیوث مردوں کو ھدایت دے اور انہیں توبہ کرنے کی توفیق دے۔ آمین

تحریر: محمد اجمل خان
۔
 
Top