کلام جگر

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
کلام جگر
یادش بخیر جب وہ تصور میں آگیا
شعر وشباب حسن کادریا بہا گیا

جب عشق اپنے مرکز اصلی پہ آگیا
خود بن گیا حسین؛ دو عالم پہ چھا گیا

جو دل کا راز تھا تھا اسے کچھ دل ہی پا گیا
وہ کرسکے بیاں ؛نہ ہمیں سے کہا گیا

ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اڑا گیا
خوش فکر تھا کہ صاف یہ پہلو بچا گیا

اپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہل دل
ہم وہ نہیں کہ جن کو زمانہ بنا گیا

دل بن گیا نگاہ؛ نگہ بن گئی زباں
آج اک سکوت شوق قیامت ہی ڈھا گیا

میرا کمال شعر بس اتنا ہے اے جگر
وہ مجھ پہ چھا گئے ؛میں زمانہ پہ چھا گیا

(کلیات جگر)
 

محمد عثمان غنی

طالب علم
Staff member
ناظم اعلی
کلام جگر
یادش بخیر جب وہ تصور میں آگیا
شعر وشباب حسن کادریا بہا گیا

جب عشق اپنے مرکز اصلی پہ آگیا
خود بن گیا حسین؛ دو عالم پہ چھا گیا

جو دل کا راز تھا تھا اسے کچھ دل ہی پا گیا
وہ کرسکے بیاں ؛نہ ہمیں سے کہا گیا

ناصح فسانہ اپنا ہنسی میں اڑا گیا
خوش فکر تھا کہ صاف یہ پہلو بچا گیا

اپنا زمانہ آپ بناتے ہیں اہل دل
ہم وہ نہیں کہ جن کو زمانہ بنا گیا

دل بن گیا نگاہ؛ نگہ بن گئی زباں
آج اک سکوت شوق قیامت ہی ڈھا گیا

میرا کمال شعر بس اتنا ہے اے جگر
وہ مجھ پہ چھا گئے ؛میں زمانہ پہ چھا گیا

(کلیات جگر)
واہ مرشدی ۔۔۔۔۔خوب است ۔۔۔۔کمال است ۔۔۔۔۔۔۔۔تبھی تو ہم دیوانے اپنے مرشد قاسمی حفظہ اللہ کے اور آ پ کے ذوقِ انتخاب کے بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


؎ چلو دیکھ آئیں تماشا جگر ؔ کا
سنا ہے وہ کافر مسلماں ہو گیا ہے
 
Top