داماد

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
داماد

ناصرالدین مظاہری

پرانے زمانے سے داماد کوبڑا حقیر، نہایت فقیراورکوڑی کوڑی کامحتاج سمجھا جاتا رہاہے، دامادکے ہاتھوں پر اس کی منہ دکھائی سے ہی پیسہ رکھ کر اس کی غربت اورحقارت پرمہرلگادی جاتی ہے، داماد سسرال چلاجائے تو اور سسرال والے داماد کے گھر آجائیں تو ہرصورت میں داماد کا ہاتھ ہی نیچے رہتا ہے حالانکہ حدیث شریف میں اوپر والے ہاتھ کو نیچے والے ہاتھ سے بہتر وبرتر بتایا گیا ہے، داماد اگر اپنے سسرالی رشتہ داروں کے یہاں چلاجائے تو وہاں بھی لوگ سمجھ جاتے ہیں کہ ایک بے چارہ آگیا ہے جس ہاتھوں پرجاتے وقت چند ٹکے ضروررکھنے ہیں کیونکہ داماداپنی دامادی کے پہلے دن سے روپے پیسے پاتے پاتے سمجھ بیٹھاہے کہ دامادکی قسمت میں صرف دردر جاکر، اپنی انا کو مجروح کر کے بس لینے سے مطلب ہے دینے والا چاہے قرض لے کردے، سودی رقم لے کردے، اپنا پیٹ کاٹ کردے، داماد پراتنی بے حسی اور دماغی طور پراتنی بے کسی وبے بسی طاری ہوجاتی ہے کہ اس کے خواب وخیال میں بھی یہ بات نہیں آتی کہ دینے والے کی مالی حیثیت اور پوزیشن کیسی ہے، دینے والا اگر اپنی اوقات کے مطابق دے تویہ صاحب اپنی اوقات پہ آجاتے ہیں حالانکہ ان صاحب نے رشتہ داری میں جاتے وقت سب سے سستے سیب، یاایک درجن میلے کچیلے کیلے خریدے تھے جو مشکل سے چالیس پچاس روپے کے ہوتے ہیں اور واپسی میں میزبان نے اگر سو دوسو روپے دئے تویہ پیسے کم محسوس ہوتے ہیں، توکیاآپ کی نیت وہاں سے کچھ پانے کی تھی؟ اگرنیت ایسی تھی تولاحول پڑھ کرخود پردم کرلیں کیونکہ اس طرح رشتہ داری نہیں چلتی، داماد اپنی شادی میں بیوی کے ساتھ جہیز بھی پاتاہے اور قسم خداکی اس وقت تو بہت ہی بے عزتی ہوتی ہے جب دامادکے آگے ایک رومال بچھاہوتاہے، عورتیں آتی ہیں اورجس طرح فقیرکے آگے پیسے ڈالے جاتے ہیں داماد کی جھولی میں بھی بالکل اسی طرح پیسے ڈالے جاتے ہیں، دس بیس پچاس سوکے نوٹ سلامی کے عنوان سے بے چارہ داماد اکٹھا کرتاہے، اس کے ساتھی باراتی اسی دامادکی ساس کو تکتے ہیں اسی دامادکی سالیوں کو غلط نظروں سے دیکھتے ہیں اور دامادکی بے غیرتی تو دیکھئے بالکل چپ سادھے نظر جھکائے سب کچھ دیکھتا رہتاہے۔
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
داماد سسر سے : ابا جی ، آپ کی بیٹی نے ناک میں دم کر رکھا ہے...
سسر : بیٹا میرے بارے میں سوچ میرے پاس تو اسکی ماں ہے

ایک داماد اپنے سسرال گیا: ☺ ☻
۔
۔
۔
ساس نے پوچھا بینگن شریف پکا لوں یا بھنڈی مبارک یا پالک پاک کھانا پسند کریں گے؟
۔

۔
داماد بولا: میں گنہگار بندہ ہوں بغیر وضو ان مقدس سبزیوں کے نام بھی لینے کے قابل کہاں. ...
۔
۔
۔
کوئی آوارہ سا مرغا ہی پکا لیں........!! !
 
Top