یا خدا ایسا ملے موقع میں حج کو جا سکوں

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن

کلام: یا خدا ایسا ملے موقع میں حج کو جا سکوں
از قلم: مولانا محمد داؤد الرحمن علی

یا خدا ایسا ملے موقع میں حج کو جا سکوں
رحمتوں اور برکتوں کا فیض مولا پا سکوں
باندھ کر احرام مولا دیدِ کعبہ میں کروں
سر ندامت سے ہو خم فوراً سے پہلے روپڑوں
یوں مقامِ ابراہیمی پر نماز اپنی پڑھوں
سامنے ہوگا حطیم اپنے میں زم زم بھی پیوں
بابِ کعبہ سے لپٹ کر میں دعائیں مانگ لوں
ملتزم بھی ہو نظر میں حجرِ اسود چوم لوں
میں صفا مروہ پہ دوڑوں یا الہی کر قبول
پھر منیٰ مزدلفہ اور عرفات میرا ہو حصول
پھر طوافِ الوداع تیرے کرم سے ہو خدا
وادیِ سرکار پہ حاضر ہو ان کا اک گدا
نم ہوں آنکھیں اور لرزتا جانبِ آقا چلوں
باادب ہو کر نبی کو میں سلام اپنا کہوں
حالِ دل سرکار کو رو کر سناؤں بار بار۔
رحمتِ سرکار سے ہوجاۓ دل بھی خوشگوار
حضرتِ صدیق اکبر اور عمر کو بھی سلام
در پہ حاضر ہے کھڑا سرکار کا ادنی غلام
یہ حسیں ہے کاوش داؤد کی
کر معاف اللہ لغزش داؤد کی
 
Top