عکس بندی !!!

ایم راقم

وفقہ اللہ
رکن
" ننھی چڑیا "

میں مُقَفَّل تھا مری دوست تھی ننھی چڑیا۔
روز آکر وہ مجھے حالِ زمانہ دیتی۔

جب مرے پاس وہ آتی میں بہت خوش ہوتا۔
اپنی چُوں چُوں سے بہت پیار کے نغمے کہتی۔

رات بھر میرے خیالات میں رہتی چڑیا۔
تڑکے تڑکے وہ ہوا دان میں چُوں چُوں کرتی۔

اُس کو معلوم تھا بِن میرے کوئی جیتا ہے ۔
مجھ کو آزادی ءِ ہجراں کے دلاسے دیتی۔

مجھ سے مانوس بہت تھی مری ننھی چڑیا۔
دیکھ کر وحشتِ غم میں وہ بھی رونے لگتی۔

جب سے آزادِ مُقَفَّل ہوں اے راقم ہائے ۔
مجھ کو چُوں چُوں کی صدا اب نہیں آیا کرتی۔

✍️ ایم راقم نقشبندی!!!
 
Top