پاک و ہند کے لوگ کیسے پہچانے جاتے ہیں؟ --- ایک دلچسپ حقیقت:---

پ

پیامبر

خوش آمدید
مہمان گرامی
۔ ہم ہر کھانے میں لہسن، پیاز اور ٹماٹر ملاتے ہیں۔
2۔گفٹ پیپرز، گفٹ کے ڈبے اور ہاروں کو دوبارہ استعمال کرتے ہیں۔
3۔ایئر پورٹ جاتے ہوئے دو بڑے سوٹ کیس ساتھ لے جاتے ہیں۔
4۔کسی پروگرام میں ایک ڈیڑھ گھنٹہ دیر سے پہنچ کر سوچتے ہیں کہ “کوئی بات نہیں یار، چلتا ہے۔”
5۔ جس خط پر پوسٹ آفس والے مہر لگانا بھول جائیں اسے اتار کر دوبارہ استعمال میں لاتے ہیں۔
6۔ موزون نام رکھتے ہیں جیسے شمیم، نعیم/اجمل، اکمل۔
7۔ بچوں کو عجیب ناموں سے پکارنا جیسے نعیم کو نومی۔
8۔مہمان رخصت ہوتے وقت گھر کے دروازے پر آدھا گھنٹہ کھڑے ہوکر بات کرتا ہے۔
9۔گھر کی چیزیں عموماً پلاسٹک سے ڈھانپی جاتی ہیں۔ جیسے ریموٹ کنٹرول، صوفا سیٹ۔
10۔ہمارے والدین بچوں نصیحت کرتے ہیں کہ ان باتوں کی پروا نہ کریں جو ان کے دوست کہتے ہیں، لیکن خود والدین بچوں کو کچھ کام اس لیے نہیں کرنے دیتے کہ فلاں چچا کیا کہیں گے؟ ۔ :)
11۔(خصوصاً پشتون خاندان) برتن خرید کر سجا دیتے ہیں جن کو استعمال کرنے کی نوبت کبھی نہیں آتی۔ انہیں ایسے خاص موقع کے لیے سنبھال کر رکھا جاتا ہے جو کبھی نہیں آتا۔
12۔ بچا ہوا کھانا فریج میں بچا کے رکھا جاتا ہے۔ چاہے کتنے ہی برتن فریج میں جمع ہوجائیں۔
12۔ کچن میں ایسے برتنوں کی کثرت ہوتی ہے جو کوئی دوسرا سامان خریدنے پر مفت دیئے جاتے ہیں۔
13۔ ہوٹل میں کھانا کھانے کے بعد اس بات پر لڑتے ہیں کہ بل کون دے گا۔
14۔ کھانے پکاتے وقت پیمائش کا برتن استعمال نہیں کرتے۔
15۔ ہمیں یہ نہیں معلوم سیدھی لائن میں کیسے کھڑا ہوا جاتا ہے۔
16۔ لمبی کالیں رات گیارہ بجے کے بعد کرتے ہیں۔
17۔ چھوٹی چھوٹی باتوں میں اللہ کی قسم کھانا۔ اگر چہ دنیاوی معاملہ ہی کیوں نہ ہو۔
18۔ ہر بڑی عمر کے شخص کو چچا/چچی بلانا۔ چاہے اسے نہ جانتے ہوں۔
19۔ صوفے پر بیڈ شیٹس بچھانا۔ تاکہ وہ میلے نہ ہوں۔
20۔ یہ بات شرمندگی کا باعث ہونا کہ آپ کو 600 سے کم افراد والی شادی میں کیوں بلایا گیا۔
21۔ خریداری کرتے وقت بہت زیادہ سودے بازی کرنا۔
22۔ بات چیت کے دوران دوسرے شخص کی بات نہ سننا، صرف اس بات کا انتظار کرنا کہ کب وہ اپنی بات ختم کرے تو میں اپنی شروع کروں۔
23۔ روئے زمین پر موجود ہر چیز کے بارے میں ہمارے پاس ایک مضبوط رہوتے ہیں۔ لیکن جب عمل کا وقت آتا ہے تو خوفزدگی طاری ہوجاتی ہے۔ ہم دعووں کو زبان کی نوک پر رکھتے ہیں اور عمل کو ٹھوکر پر۔
 
Top