مطالعہ بریلویت ۔ ۔ ۔ ایک تحقیقی جائزہ : 4 :

نورالاسلام

وفقہ اللہ
رکن
پہلا حصہ یہاں سے پڑھیں http://www.algazali.org/gazali/showthread.php?tid=4310

فرقہ بریلویہ کے مسئلہ مختار کل کے متعلق عقائد

عقیدہ نمبر ۱:
تمام تو قانون کے پابند ہیں مگر قانونِ الٰہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لب پاک کی جنبش کا منتظر کہ جو ان کے منہ سے نکلے وہ رب کا قانون بن جائے
ّ( سلطنت مصطفی احمد یار خاں )

عقیدہ نمبر ۲ :
حضور ساری خدائی کے مالک ہیں ۔ (تفسیر القرآن الحکیم ،احمد یار خاں حاشیہ نمبر ۷ )

عقیدہ نمبر ۳:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم بحکم پروردگار کونین کے مالک و مختار ہیں ، زمین کے مالک ، آسمان کے مالک ، اپنے رب کی عطائے جحیم کے مالک ، رب کے احکام کے مالک ، انعام کے مالک ۔
خالق کل نے آپ کو مالک کل بنا دیا
دونوں جہاں ہیں آپ کے قبضہ اختیار میں ۔
(سلطنت مصطفی احمد یار خاں )

عقیدہ نمبر 4:
دنیا و آخرت کی ہر چیز کے مالک حضور ہیں سب کچھ ان سے مانگو ، ایمان مانگو ، جنت مانگو ، اللہ کی رحمت مانگو ۔
(سلطنت مصطفی احمد یار خاں )

عقیدہ نمبر ۵ :
کوئی حکم نافذ نہیں ہوتا مگر حضور کے دربار سے ، کوئی نعمت نہیں ملتی مگر حضور کی سرکار سے ، حضور جس کا ارادہ فرمائیں اس کا خلاف نہیں ہوتا ۔
(الامن و العلی )

عقیدہ نمبر 6 :
حضور کارخانہ الٰہی کے مختار کل ہیں ۔ ۔ ۔ جو چاہیں جسے چاہیں بخش دیں ۔
(الامن والعلی )

عقیدہ نمبر ۷ :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نفاذ تصرف کی دونوں وجہیں حاصل (۱) حقیقت عطائیہ تو وہ ضرور مالک جناں بلکہ مالک جہاں ہیں (۲ا) ذاتی : لیجیے تو مالک حقیقی کے ماذون مطلق گمراہ بدین وہ جو دونوں شقیں باطل جانیں (الامن والعلی)

عقیدہ نمبر ۸ :
سیدنا عبد القادر رضی اللہ عنہ اپنی مجلس میں برملا زمین سے بلند کرہ ہوا پر مشی فرماتے ہیں ۔ ہوا میں چلتے ہیں ۔ جب نیا سال ، نیا مہینہ ، نیا ہفتہ ، نیا دن آتا ہے ، سورج پہلے مجھے سلام کرتا ہے ، ایک ایک گھڑی کے حال کی مجھے خبر کرتا ہے ۔
(الامن والعلی )

عقیدہ نمبر ۹:
دنیا کیا بلا ہے ، آخرت کے کار خانوں کی باگیں ان کے ہاتھ میں ہیں ۔
(الامن والعلی)

عقیدہ نمبر ۱۰ :
مفتی احمد یار خاں بدایونی لکھتے ہیں :
یا رسول اللہ ! میں آپ سے اللہ کو مانگتا ہوں اور اے اللہ میں تجھ سے رسول اللہ کو مانگتا ہوں ۔۔ ۔ ۔ اللہ کو بھی پایا مولا تری گلی میں ۔
(جاء الحق )

عقیدہ نمبر ۱۱:
مولانا احمد رضا خان لکھتے ہیں :
اٹھے جو قصر دنی کے پردے کوئی خبر دے تو کیا خبر دئی
وہاں تو جاہی نہیں دوئی کہ نہ کہہ وہ ہی نہ تھے ارے ۔
(حدائق بخشش اول)
تسہیل : وہاں دو کا سوال ہی نہیں وہاں تو بس دونوں ایک ہی تھے :

عقیدہ نمبر ۱۲:
احکام شریعت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سپرد ہیں ۔ جو بات چاہیں واجب کر دیں ،جو چاہیں ناجائز فرمادیں ، جس چیز یا جس شخص کو جس حکم سے چاہیں مستثنیکر دیں ۔
(الامن والعلی ،مولوی احمد رضاخاں )

عقیدہ نمبر ۱۳ :
رزق پنا، مددملنا، مینہ برسانا، بلادور ہونا ، زمین کاقیام ، زمین کی نگہبانی ، خلق کی موت ، خلق کی زندگی ، بندوں کی حاجت رسانی سب اولیاء کے واسیلے اولیاء کی برکت ۔ اولیاء کے ہاتھوں اولیاء کی وساطت سے ہے
(الامن والعلی )

عقیدہ نمبر ۱۴ :
تمام جہاں حضور کے زیر تصرف کر دیا گیا ۔جو چاہیں کریں ، جسے چاہیں دیں ،جس سے جو چاہیں لیں ، تمام آدمیوں کے مالک ہیں ۔
( بہار شریعت حصہ اول )

عقیدہ نمبر ۱۵ :
احکام شریعت حضور کے قبضہمیں کر دیے گئے ہیں ، جس پر جو چاہیں حرام فرمادیں اور جس کے لیے جو چاہیں حلال فرمادیں اور جو فرض چاہیں معاف فرمادیں ۔
( بہار شریعت حصہ اول )

عقیدہ نمبر ۱۶ :
زمین و آسمان کی سب مخلوق حضور کے قبضے میں ہے اور ساری دنیا حضور کی مٹھی میں ہے ۔
الامن والعلی)

عقیدہ نمبر ۱۷:
حضور کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ جس کے لیے چاہیں اس کی زندگی میں ہی توبہ کا دروازہ بند کر دیں کہ وہ توبہ کرے اور قبول نہ ہو ، جس کے لیے چاہیں موت کے بعد بھی دروازہ کھول دیں ۔
(سلطنت مصطفی )

عقیدہ نمبر ۱۸ :
حضور کارخانہ الٰہی کے مختار کل ہیں ،
(الامن والعلی)

عقیدہ نمبر ۱۹ :
بغیر غوث کے زمین و آسمان قائم نہیں رہ سکتے ۔
(ملفوظات اول)

عقیدہ نمبر ۲۰:
مولانا احمد رضا خان لکھتے ہیں :
ذی تصرف بھی ہے ماذون بھی مختا ر بھی ہے
کار عالم کا مدبر بھی ہے عبدالقادر ۔
(حدائق بخشش اول )
یعنی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ دنیا کے پورے کارخانے کو چلا رہے ہیں ۔ کائنات کی تدبیر آپ کے ہاتھ میں ہے ۔

ناظرین کرام :

یہ وہ مشرکانہ عقائد ہیں جن کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ۔ میں نے صرف نمونہ کے طو ر پر بیس (۲۰)حوالوں پر اکتفا کیا ہے ۔ ان عقائد میں قرآنی آیات کا صاف انکا رہے ۔ یہ ہیں وہ مشرکانہ عقائد جن پہ مذہب بریلویہ کی ناپائدار عمارت کھڑی ہے اور اسی ناپائدار عمارت میں بیٹھ کر رضاخانیوں نے امت مسلمہ کی عظیم ہستیوں کو کافر قرار دیا ہے اور دین اسلام میں ایسے عقائد داخل کرنے کی کوشش کی جن کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔اسلام اور پیغمبر اسلام کی تعلیمات کے منافی عقائد اور نظریات کو اسلام کے لبادہ میں پیش کرنے کی کوشش کی ۔ ۔ ۔ اور اس کوشش کو علماء حق نے نکام بنا دیا اسی لیے مولانا احمد رضاخاں اپنی کفریہ مشین گن لیکر آگے اور اس کا رخ علماء ربانیین کی طرف کردیا ۔ ۔ ۔ انشاء اللہ آئندہ قسط میں قرآن و حدیث کی روشنی میں ان مشرکانہ بریلویہ عقائد کا رد پیش کروں گا با توفیق الٰہی


{جاری ہے }
بقیہ حصہ یہاں سے پڑھیں http://www.algazali.org/gazali/showthread.php?tid=4348&pid=30501#pid30501
 

نعیم

وفقہ اللہ
رکن
“یہ وہ مشرکانہ عقائد ہیں جن کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں “
بلا ریب کوئی گنجائش نہیں ۔یار لوگوں نے ایسی گنجائش نکالی جو اس گنجائش کو نہ مانے وہ کافر،منافق ، حیوان سے بدتر۔اللہ جانے خان بابا
حشر میں کیا جواب دیں گے۔

نور الاسلام صاحب شکریہ ،بہت کچھ پڑھنے کو مل رہا ہے ۔جاری رکھیں
 

سیفی خان

وفقہ اللہ
رکن
جزاک اللہ ۔ ۔ نورالاسلام بھائی بہت ہی مفید سلسلہ ہے اللہ آُ کو جزائے خیر عطا فرمائے اٰمین
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
من ترا حاجی بگویم تو مرا حاجی بگو
اللہ آپ کو جزائے خیر دے
 
Top