کتے کی دس صفات

شکیل یونس

وفقہ اللہ
رکن
حیوان اپنے مالک کا ذیادہ وفادار ہوتا ھے جبکہ انسان اپنے پروردگار کا اتنا وفادار نہیںہوتا-حضرت حسن بصری فرماتے ہیں کہ کتے کے اندر دس صفات ایسی ہوتی ہیںکہ اگر ان میں سے ایک بھی انسان کہ پیدا ھو جائے تو وہ ولی اللہ بن سکتا ھے-فرماتے ہیں کہ
1؛ کتے کے اندر قناعت ہوتی ھے،جو مل جائے اسی پر قناعت کر لیتا ھے،راضی ہو جاتا ھے،یہ قانعین یا صابرین علامت ھے-
2؛ کتا اکثر بھوکا رہتا ھے،یہ صالحین کی نشانی ھے-
3؛ کوئی اس پر زور کی وجہ سے غالب آجائے تو یہ اپنی جگہ چھڑ کر دوسری جگہ چلا جاتا ھے،یہ راضیین کی علامت ھے-
4؛ اس کا مالک اسے مارے بھی سہی تویہ مالک کو چھوڑ کر نہیں جاتا-یہ مریدان صادقین کی نشانی ھے-
5؛ اگر اس کا مالک کھانا کھا رھا ہو تو باوجود طاقت اور قوت کے یہ اس کھانا نہیں چھینتا،دور سے ہی بیتھ کر دیکھتا رہتا ھے-یہ مساکین کی علامت ھے-
6؛ جب مالک اپنے گھر میں ہو تویہ دور جوتے کے پاس بیٹھہ جاتا ھے،ادنٰی جگہ پہ راضی ہو جاتا ھے-یہ متواضعین کی علامت ھے
7؛ اگر اس کا مالک اسے مارے اور تھوڑی دیر کے لیے چلا جا ئے اور پھر مالک دوبارہ اسے ٹکٹرا ڈال دے تو دوبارہ آکر کھا لیتا ھے اس سے ناراض نہیں ہوتا-یہ کاشعین کی علامت ھے
8؛ دنیا میں رہنے کے لئے اس کا اپنا کوئی گھر نہیں ہوتا،یہ متوکلین کی علامت ھے-
9؛ رات کو بہت کم سوتا ہے- یہ محبین کی علامت ھے-
10؛ جب مرتا ھے تو اس کی کوئی میراث نہیں ہوتی-یہ زاہدین کی علامت ھے-
غور کریں کہ کیا ان صفات میں سے کئی صفت ھم میں بھی موجود ھے!
 

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
شکیل یونس نے کہا ہے:
حیوان اپنے مالک کا ذیادہ وفادار ہوتا ھے جبکہ انسان اپنے پروردگار کا اتنا وفادار نہیںہوتا-حضرت حسن بصری فرماتے ہیں کہ کتے کے اندر دس صفات ایسی ہوتی ہیںکہ اگر ان میں سے ایک بھی انسان کہ پیدا ھو جائے تو وہ ولی اللہ بن سکتا ھے-فرماتے ہیں کہ
1؛ کتے کے اندر قناعت ہوتی ھے،جو مل جائے اسی پر قناعت کر لیتا ھے،راضی ہو جاتا ھے،یہ قانعین یا صابرین علامت ھے-
2؛ کتا اکثر بھوکا رہتا ھے،یہ صالحین کی نشانی ھے-
3؛ کوئی اس پر زور کی وجہ سے غالب آجائے تو یہ اپنی جگہ چھڑ کر دوسری جگہ چلا جاتا ھے،یہ راضیین کی علامت ھے-
4؛ اس کا مالک اسے مارے بھی سہی تویہ مالک کو چھوڑ کر نہیں جاتا-یہ مریدان صادقین کی نشانی ھے-
5؛ اگر اس کا مالک کھانا کھا رھا ہو تو باوجود طاقت اور قوت کے یہ اس کھانا نہیں چھینتا،دور سے ہی بیتھ کر دیکھتا رہتا ھے-یہ مساکین کی علامت ھے-
6؛ جب مالک اپنے گھر میں ہو تویہ دور جوتے کے پاس بیٹھہ جاتا ھے،ادنٰی جگہ پہ راضی ہو جاتا ھے-یہ متواضعین کی علامت ھے
7؛ اگر اس کا مالک اسے مارے اور تھوڑی دیر کے لیے چلا جا ئے اور پھر مالک دوبارہ اسے ٹکٹرا ڈال دے تو دوبارہ آکر کھا لیتا ھے اس سے ناراض نہیں ہوتا-یہ کاشعین کی علامت ھے
8؛ دنیا میں رہنے کے لئے اس کا اپنا کوئی گھر نہیں ہوتا،یہ متوکلین کی علامت ھے-
9؛ رات کو بہت کم سوتا ہے- یہ محبین کی علامت ھے-
10؛ جب مرتا ھے تو اس کی کوئی میراث نہیں ہوتی-یہ زاہدین کی علامت ھے-
غور کریں کہ کیا ان صفات میں سے کئی صفت ھم میں بھی موجود ھے!

بھائی شکیل یونس صاحب۔۔۔! اچھی شیئرنگ کی ہے ۔۔ جزاک اللہ! املاء کی کافی غلطیاں ہیں مہربانی فرما کر وہ درست کر دیں ۔۔۔!
 

talibilm

وفقہ اللہ
رکن
ماشاءاللہ بہت قابل مفید بات بتائی شکیل بھائی نے،ایک جانور کی اتنی عمدہ مثال پیش کی بس اسی بات پر مجھے بھی میرے استادمحترم رضوان صاحب کی ایک بات یاد آرہی ہے کہ دیکھا جائے تو انسان اور جانور میں زیادہ فرق نہیں۔جو کام جانور کرتاہے وہ انسان کرتاہے ۔اٹھنا،سونا،کھانا،پینا،کھانےپینے کاانتظام کرنا وغیرہ وغیرہ ۔۔لیکن بس ایک چیز ہے جس سے انسان اپنے آپ کو جانور پرسبقت لے جاتاہے۔۔وہ ہے علم۔اور وہ علم جو آسمان سے اترکر زمین پر نازل ہوا۔اور ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہو کرصحابہ رضی اللہ عنہ پھر تابعین تبعہ تابعین سے ہم تک پہنچا۔ اور یہی علم نبوت الحمداللہ ملک بھر میں علمائے دیوبند کی ہی بدولت سکی اصلی حالت میں دینی مدارس میں پڑھایا جارہاہے۔
والسلام
طالبعلم
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
در مالک دا مول نہ چھڈ ن بھاوئیں مارن سو سو جتے ۔۔۔۔۔(۔ بابا بلھے شاہ)
مالک کا در جوتے کھا کر بھی کتا نہیں چھوڑتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر انسان ذراسی تکلیف آجاے تو اپنے مالک رب کو چھوڑ کر دوسرے در تلاش کر نا شروع کر دیتا ہے
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
اللہ تعالیٰ امام التابعین حضرت حسن بصری کی قبر کو نور سے بھر دے، ماشآء اللہ بہت خوب بات ارشاد فرمائی ہے۔
علمِ نبوت علمائے کرام سے مدارس میں حاصل ہوتا ہے اور نورِ نبوت اولیائے عظام سے خانقاہوں میں حاصل ہوتا ہے، کیونکہ یہ سینہ بہ سینہ منتقل ہوتا ہوا آ رہا ہے۔۔
 
Top