ذالک فضل اللّٰہ یؤ تیہ من یشاء واللّٰہ ذوالفضل العظیم
مشہور حدیث ہے ’’اللہ تبارک تعالیٰ جس بندے کیساتھ خیر کا ارادہ فرماتے ہیں اسے دین کی سمجھ عطافرمادیتے ہیں‘‘اس کتاب کے مرتب صوفی عبد الصمد صاحب زیدہ مجدہ کے ساتھ ہو بہو یہی معاملہ ہے موصوف نہ عالم ہیں نہ حافظ نہ کسی مدرسہ کے سند یافتہ بلکہ ا یک سرکاری افسرہو نے کے با وجود درسگاہِ تصوف وسلوک کے ایک قابل ترین صوفی ہیں کثرت مطالعہ بزرگوں سے گہرا لگاؤاور شیخ محترم حضرت محب الامت کی توجہ خاص اورتربیت نے با کمال بنا دیا ہے تواضع انکساری، اخلاص للّٰھیت ،ہمدردی وغمگساری، رگ وریشہ میں رسی بسی ہے احترام علماء ،محبتِ اسلاف خصوصاً حضرت تھانویؒ سے والہانہ عقیدت کی ایک خاص کیفیت ہے اور محبت شیخ میں فنا فی الشیخ کے کامل نمونہ ہیں ابتدامیں اصلاحی تعلق حضرت مسیح الامت جلال آبادیؒ سے تھا آپ کے وصال کے بعد تقریباً 3سال تک اصلاحی تعلق بذریعہ خط وکتابت حضرت مولانا ابرار الحقؓ سے رہا بعدہ‘ اصلاحی تعلق حضرت محب الامت دامت فیوضہم سے قائم کار اور سلوک کی منز لوں کے طئے کر نے کے بعد خلافت ملی۔یہ کوئی باقاعدہ تصنیف نہیں بلکہ۲۰سال قبل زیرِ مطالعہ (۱) تفسیرابن کثرا (۲) ارشادالملوک(۳) اکمال الشیم (۴) کشف المحجوب کے مختصر ’’نوٹس‘‘ ہیں حضرت محب الامت کے حکم پر کتابی شکل دیدی گئی ہے ورنہ واقعہ تو یہ ہے کہ اگر حضرت کا حکم نہ ہوتا تو یہ شہ پارے کبھی منظر عام پر نہ آتے انشاء اللہ اس کتاب سے ’’علماء ، صوفیہ ائمہ ، خطبا‘‘ نیز امت کے ہر طبقہ کو کافی اور وافر مقدار میں فائدہ ہوگا ۔
کلیم احمد قاسمی گروپن پالیہ بنگلور
مشہور حدیث ہے ’’اللہ تبارک تعالیٰ جس بندے کیساتھ خیر کا ارادہ فرماتے ہیں اسے دین کی سمجھ عطافرمادیتے ہیں‘‘اس کتاب کے مرتب صوفی عبد الصمد صاحب زیدہ مجدہ کے ساتھ ہو بہو یہی معاملہ ہے موصوف نہ عالم ہیں نہ حافظ نہ کسی مدرسہ کے سند یافتہ بلکہ ا یک سرکاری افسرہو نے کے با وجود درسگاہِ تصوف وسلوک کے ایک قابل ترین صوفی ہیں کثرت مطالعہ بزرگوں سے گہرا لگاؤاور شیخ محترم حضرت محب الامت کی توجہ خاص اورتربیت نے با کمال بنا دیا ہے تواضع انکساری، اخلاص للّٰھیت ،ہمدردی وغمگساری، رگ وریشہ میں رسی بسی ہے احترام علماء ،محبتِ اسلاف خصوصاً حضرت تھانویؒ سے والہانہ عقیدت کی ایک خاص کیفیت ہے اور محبت شیخ میں فنا فی الشیخ کے کامل نمونہ ہیں ابتدامیں اصلاحی تعلق حضرت مسیح الامت جلال آبادیؒ سے تھا آپ کے وصال کے بعد تقریباً 3سال تک اصلاحی تعلق بذریعہ خط وکتابت حضرت مولانا ابرار الحقؓ سے رہا بعدہ‘ اصلاحی تعلق حضرت محب الامت دامت فیوضہم سے قائم کار اور سلوک کی منز لوں کے طئے کر نے کے بعد خلافت ملی۔یہ کوئی باقاعدہ تصنیف نہیں بلکہ۲۰سال قبل زیرِ مطالعہ (۱) تفسیرابن کثرا (۲) ارشادالملوک(۳) اکمال الشیم (۴) کشف المحجوب کے مختصر ’’نوٹس‘‘ ہیں حضرت محب الامت کے حکم پر کتابی شکل دیدی گئی ہے ورنہ واقعہ تو یہ ہے کہ اگر حضرت کا حکم نہ ہوتا تو یہ شہ پارے کبھی منظر عام پر نہ آتے انشاء اللہ اس کتاب سے ’’علماء ، صوفیہ ائمہ ، خطبا‘‘ نیز امت کے ہر طبقہ کو کافی اور وافر مقدار میں فائدہ ہوگا ۔
کلیم احمد قاسمی گروپن پالیہ بنگلور
مکمل کتاب پڑھنے کے ڈاؤن لوڈ کریں