مانع حیض دوائیوں کا رمضان میں استعمال

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
مانع حیض دوائیوں کا رمضان میں استعمال​

طب وڈاکٹری کی ترقیات نے جہاں اور بہت سی چیزوں کو ایجاد کیا ہے وہیں ایسی دوائیوں کو بھی باہر لایا گیا ہے جو حیض کے خون کو عارضی مدت تک روک دیتی ہے ۔ان مانع حیض دوائیوں مثلآ ( Primolut-n) اور(Duphaston) وغیرہ کے استعمال سے رمضان کے مہینہ میں حیض کا خون بند ہو جائے تو عورت کو اس مدت میں روزہ رکھنا ضروری ہو جائے گا، کیونکہ مدتِ حیض میں عورت کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت بلکہ حکم اس لئے تھا کہ کون جاری ہے، اب جبکہ کسی تدبیر سے بند ہو چکا ہے ،اس پر روزہ رکھنا اس مدت میں ضروری ہوگا اور روزہ کے شوق سے عورت ان ادویہ کو استعمال میں لاکر اپنا خون بند کر لے تو اس میں کوئی برائی نہیں بلکہ اچھی بات ہے۔
رہا یہ مسئلہ کہ اس زمانے میں جبکہ ایسی دوائیاں ایجاد ہو گئی ہیں ،کیا ان دوائیوں کا استعمال رمضان میں عورت پر ضروری ہوگا تاکہ روزہ رکھا جائے ؟ جواب یہ ہے کہ ضروری نہیں َ کیونکہ اس کے وجوب کی کوئی دلیل نہیں۔ ) رمضان اور جدید مسائل)
 
Top