غزل۔۔۔!تری یاد دل سے مٹانے لگے۔۔۔محمد ذیشان نصر

ذیشان نصر

وفقہ اللہ
رکن
تری یاد دل سے مٹانے لگے
تجھے رفتہ رفتہ بھلانے لگے

تمہارے بنا بھی ہیں جی سکتے ہم
زمانے کو اب یہ دکھانے لگے

مقدر ہمارے ہوئے خواب پھر
جبھی تجھ کو دل میں بسانے لگے

خزینے وفا کے لٹا کر سبھی
ترے در سے تشنہ ہی جانےلگے

بچی تھی یہی جاں مرے پاس پھر
وہی تجھ پہ اب ہم لٹانے لگے

چلی پھر ہوا یوں ہوا ختم سب
وفا کر کے یوں ہم ٹھکانے لگے

جنہیں لوگ پاگل سمجھتے تھے سب
وہی لوگ ہم کو سیانے لگے

ہوئے ہم تو تائب محبت سے اب
تصور کے بت سب گرانے لگے

اور مقطع عرض ہے ۔۔۔

تمناؤں کا خون کر کے نصر
سراپنا لحد میں چھپانے لگے

محمد ذیشان نصر
 

ارشاد احمد غازی

وفقہ اللہ
رکن
محبت کا ارادہ بدل جانا بھی مشکل ہے....

تمھیں کھونا بھی مشکل ہے تمھیں پانا بھی مشکل ہے....

اداسی تیرے چہرے کی گوارہ بھی نہیں لیکن....

تیری خاطر ستارے توڑ کے لانا بھی مشکل ہے....

ذرا سی بات پر آنکھیں بھگو کے بیٹھ جاتے ہو....

تمھیں تو اپنے دل کا حال بتانا بھی مشکل ہے....
 
Top