الزہراوی

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
الزہراوی​
اموی خاندان کے آخری خلیفہ عبد الحمٰن نے قرطبہ کے مضافات میں ایک شہر “الزہرا“ آباد کیا تھا ۔اس شہر میں دنیائے اسلام کا سب سے بڑا جراح)سرجن( شیخ ابوا القاسم بن ابن العباس الزہراوی 936ء میں پیدا ہوا ۔ڈاکٹر لیبان نے “ تمدن عرب“ میں لکھا ہے کہ :
“عربوں میں سب سے برا جراح قرطبہ کا البقارس (ابو القاسم) تھا ۔اس نے ببہت سے آلات جراحی ایجاد کئے جن کی تصاویر اس کی کتابوب میں درج ہیں ۔ جراحیوں میں اس نے پتھری نکالنے کا طریقہ بیان کیاہے جو اس وقت بالکل جدید عمل خیال کیا جاتا ہے ۔
ہالٹر Holtarنے تحریر کیا کہ ان کا جراحوں کا جو چودھویں صدی کے بعد گزرے ہیں ،اس کی تصانیف پر دار ومدار تھا۔ البقاسس کی تصنیف کا وہ بڑا حصہ جو جراحی سے متعلق ہے ۔ تین کتابوں پر مشتمل ہے ۔ پہلی کتاب میں زخم جلانے سے بحث ہے ۔ دوسری کتاب میں ان جراحیوں سے متعلق ہے جو نشتر کے ذریعہ ہوتی ہے ۔ تیسری کتاب میں ہڈی ٹوٹنے اور ہڈی اکھڑ جانے کا بیان ہے ۔ آپریشن کے وقت مریض کو بیہوشی کی دوا دینا بھی بالکل نئی ایجاد خیال کی جاتی ہے ۔ لیکن البقاسس نے لکھا ہے کہ سخت عملیات جراحی سے پہلے مریض کو کوئی نشہ آور دینی چاہئے ۔ جس سے وہ سو جائے اور اس میں کوئی حرکت وعمل باقی نہ رہے ۔
موسیو سید یو “تاریخ عرب“ میں رقمطراز ہیں کہ :
“اسپین کے دارلعلوم میں بہت طبیب ہوئے ۔ منجملہ ان کے ابو القاسم خلف بن عباس فنِ جراحی کا موجد ہے ۔اہل یورپ اسے بو رقایس یا البقاسس کہتے ہیں ۔اس فاضل طبیب نے فن جراحی کو ایجاد کیا اس کے آلات کی حالت بیان کی ۔ پھر ان آلات کے استعمال کی کیفیت بتائی ۔ یہ بھی واضح کیا کہ بعض حالات میں جراحی سے کیا کیا خطرے پیدا ہو جاتے ہیں ۔ مشانہ کی پتھری نکالنے کے لئے نشتر چبھونے کی جگہ ابوالقاسم ہی کہ متعین کردہ ہےجس کو زمانہ حال کے سرجنوں نے اب تھوڑے عرصہ پہلے معلوم کر پایا ہے۔
ابوالقاسم الزہراوی نے اپنی زندگی میں سر اور دانتوں اور گردوں وغیرہ کے متعدد کامیاب آپریشن کئے تھے ۔اس کی تصنیفات پندرھویں صدی عیسوی میں یورپ پہونچیں اور صدیوں تک یورپ کی طبی درسگاہوں میں شریک نصاب رہیں ۔
اس کی تاریخ وفات ایک روایت کے مطابق 1004ءاور ایک روایت کے رو سے 1107ء ہے۔
 

سارہ خان

وفقہ اللہ
رکن
یورپ پہونچیں اور صدیوں تک یورپ کی طبی درسگاہوں میں شریک نصاب رہیں ۔
یورپ کے پاس جوعلوم ہیں یہ سب ہمارے اسلاف کا احسان ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت ہی معلو ماتی پوسٹ ہے بہت شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
مشانہ کی پتھری نکالنے کے لئے نشتر چبھونے کی جگہ ابوالقاسم ہی کہ متعین کردہ ہےجس کو زمانہ حال کے سرجنوں نے اب تھوڑے عرصہ پہلے معلوم کر پایا ہے۔

واہ ۔ معلوماتی پوسٹنگ ہے شئیرنگ پہ شکریہ
 
Top