حسن خان کی خفیہ ڈائری کا ایک ورق

سارہ خان

وفقہ اللہ
رکن
لوگوں سے کیا ڈرنا یارو
سسر ہو گیا ہے تھانیدار اپنا
سالوں کا کیا کہنا ہیں ایک درجن
کوئی کانسٹیبل کوئی حوالدا اپنا
جنھیں بنایا ہے دل فگار کا مداوا
سرخی پوڈر کا ہے ان کا کارو بار اپنا
خالو ان کا کرنل کوئی جرنیل ہے
یوں حکومت میں ہے گھر بار اپنا
ماموں ان کے دوستو راہ عشق میں
چڑھا بیٹھے ہیں سر دار اپنا
سب کچھ عطا ہے سسرال کی بس
میرا تو صرف ہے کرتہ شلوار اپنا
وہ بھی کل لے گیا سالا ادھار
چل رہا ہے ادھارپہ کاروبار اپنا
کون سمھجے گا حسن پیار اپنا
نہ دل ہی رہا اپنا نہ دل دار اپنا
اس نظم کے نیچے لکھا ہے 1993۔۔۔۔۔ 17 مئی
 
Top