یا شیخ عبد القادر شیئا للّٰہ؟
ایک شخص یا شیخ عبد القادر شیئا للہ پڑھتے تھے میں نے کہا کہ جب شیخ نہ تھے تو لوگ کیا پڑھتے ہوں گے اور خود حضرت شیخ کیاپڑھتے تھے وہ چیز یقینااس سے بڑھ کر ہوگی جس کی بدولت حضرت غوث الاعظم ؒ اس مرتبہ کو پہنچے تو وہی کیوںنہ پڑھو۔درۃ المعارف میں لکھا ہے کہ میں ایک بار پڑھ رہا تھا یا شیخ عبد القادرشیئاللہ آواز آئی کہ کہہ یا ارحم الراحمین شئیاللہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ کلمہ کسی نے غلبہ حال میں کہاہوگا ،اصل تو اس کی یہ ہے اب وہ رائج ہوگیا یعنی بعضی باتیں رسم ہوگئیں اگرچہ ابتداء میں غلبہ ٔ حال میں صادرہوتی تھیںجیسے قیام مولود اس کی اصل بھی یہ معلوم ہوتی ہے کہ کسی مجلس میں اتفاقاًذکر شریف میں کسی کووجد ہوا اوروہ اس حالت میںکھڑے ہوگئے اوراس کے ساتھ دوسرے لوگ بھی کھڑے ہوگئے چونکہ امام غزالیؒ نے لکھا ہے کہ اگر کسی کووجد ہواوروہ کھڑاہوجائے تو سب کو کھڑے ہوجانا چاہیے تاکہ اس کو انقباض نہ ہو،اب وہ رسم ہوگئی اس کی نظیرسنی ہے کہ ایک دفعہ شاکر پاشاتر کی، ہندوستان آئے تھے ایک انجمن میں جلسہ ہوا ، ایک عربی شاعر نے سلطان کی مدح میں قصیدہ پڑھا جب اس میںسلطان کا نام آیا تو شاکر پاشا نام سنتے ہی مجنوںکی طرح کھڑے ہوگئے سب حکام وغیرہ بھی کھڑے ہوگئے بعض لوگ کہتے ہیں کہ ملائکہ کھڑے ہوئے تھے ،جواب یہ ہے کہ ولادت کے وقت کھڑے ہوئے تھے ، ذکرولادت کے وقت تونہیںکھڑے ہوئے ،علاوہ اس کے ہم کو توحضوراکے ساتھ تشبہ کی کوشش کرنی چاہیے ، سوولادت کے وقت توحضورا نے نزول فرمایا اورقیام مناسب ہے عروج کے، تو ذکر معراج کے وقت البتہ قیام زیادہ مناسب تھا بہ نسبت ذکرولادت شریفہ کے پھر یہ کہ ملائکہ کب بیٹھتے تھے جو کھڑے ہوگئے اس کاثبوت دینا چاہیے ۔
ایک شخص یا شیخ عبد القادر شیئا للہ پڑھتے تھے میں نے کہا کہ جب شیخ نہ تھے تو لوگ کیا پڑھتے ہوں گے اور خود حضرت شیخ کیاپڑھتے تھے وہ چیز یقینااس سے بڑھ کر ہوگی جس کی بدولت حضرت غوث الاعظم ؒ اس مرتبہ کو پہنچے تو وہی کیوںنہ پڑھو۔درۃ المعارف میں لکھا ہے کہ میں ایک بار پڑھ رہا تھا یا شیخ عبد القادرشیئاللہ آواز آئی کہ کہہ یا ارحم الراحمین شئیاللہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ کلمہ کسی نے غلبہ حال میں کہاہوگا ،اصل تو اس کی یہ ہے اب وہ رائج ہوگیا یعنی بعضی باتیں رسم ہوگئیں اگرچہ ابتداء میں غلبہ ٔ حال میں صادرہوتی تھیںجیسے قیام مولود اس کی اصل بھی یہ معلوم ہوتی ہے کہ کسی مجلس میں اتفاقاًذکر شریف میں کسی کووجد ہوا اوروہ اس حالت میںکھڑے ہوگئے اوراس کے ساتھ دوسرے لوگ بھی کھڑے ہوگئے چونکہ امام غزالیؒ نے لکھا ہے کہ اگر کسی کووجد ہواوروہ کھڑاہوجائے تو سب کو کھڑے ہوجانا چاہیے تاکہ اس کو انقباض نہ ہو،اب وہ رسم ہوگئی اس کی نظیرسنی ہے کہ ایک دفعہ شاکر پاشاتر کی، ہندوستان آئے تھے ایک انجمن میں جلسہ ہوا ، ایک عربی شاعر نے سلطان کی مدح میں قصیدہ پڑھا جب اس میںسلطان کا نام آیا تو شاکر پاشا نام سنتے ہی مجنوںکی طرح کھڑے ہوگئے سب حکام وغیرہ بھی کھڑے ہوگئے بعض لوگ کہتے ہیں کہ ملائکہ کھڑے ہوئے تھے ،جواب یہ ہے کہ ولادت کے وقت کھڑے ہوئے تھے ، ذکرولادت کے وقت تونہیںکھڑے ہوئے ،علاوہ اس کے ہم کو توحضوراکے ساتھ تشبہ کی کوشش کرنی چاہیے ، سوولادت کے وقت توحضورا نے نزول فرمایا اورقیام مناسب ہے عروج کے، تو ذکر معراج کے وقت البتہ قیام زیادہ مناسب تھا بہ نسبت ذکرولادت شریفہ کے پھر یہ کہ ملائکہ کب بیٹھتے تھے جو کھڑے ہوگئے اس کاثبوت دینا چاہیے ۔