اے عالم اپنے علم کو دنیاداروں کے نزدیک جا کر گدلا نہ کر

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اے عالم اپنے علم کو دنیاداروں کے نزدیک جا کر گدلا نہ کر​

یکم شوال 545ھ کو آپ ( پیران پیر حضرت شیخ عبد القادر جیلا نی رحمۃ اللہ علیہ) نے اپنے مدرسہ میں ایک اجتماع عظیم سے خطاب کرتے ہوئے فر مایا !
“تو کس قدر پڑھے گا اور عمل نہیں کرے گا علم کے دفتر کو بند کر اور عمل کے دفتر کو اخلاص کے ساتھ کھول ورنہ تجھے نجات نہیں تو صرف علم پڑھتا ہے اور اپنے افعال میں حق تعالیٰ کے احکام کے خلاف جاتا ہے تو نے حیاکا پردہ اپنے آنکھوں سے اتار دیا ہے اور تونے خدا کو تمام مخلوق سے عاجز بنا دیا ہے اور حرص کے ساتھ حرکت کرتا ہے ،پس یقینا تیری حرص تجھے مار ڈالے گی ۔اللہ عز وجل سے اپنے تمام حالات میں حیا کر اور اس کے حکم کے بموجب عمل کر ۔ جب تو ظاہری حکم پر عمل کرے گا تو عمل تجھے حق تعالیٰ کا مقرب بنا دے گا ۔اے خدا ! ہمیں غفلت کے نیند سے بیدار کر ۔آمین ۔
جب تو گناہوں کو مر تکب ہوگا تو آفات میں مبتلا ہوگا پس اگر تو نے توبہ کی اور اپنے پر وردگار سے معافی مانگی اور اس سے مدد چاہی تو وہ تیرے ارد گرد پڑیں گی ، تیری آزمائش کے لئے کسی بلا کا ہونا ضروری ہے ۔ پس حق تعالیٰ سے سوال کر کہ وہ تجھے صبر اور استعانت عطا کرے ۔
اے منافق ! تو نے حق تعالیٰ اور اس کے رسول کی تابعداری سے صرف نام پر قناعت کی ہے نہ معنیٰ پر ۔ پس یقینا تو دنیا اور آخرت میں ذلیل ہوگا ۔ گنہگار اپنے نفس میں ذلیل ہے اور جھوٹا بھی ذلیل۔
اے عالم اپنے علم کو دنیاداروں کے نزدیک جا کر گدلا نہ کر ۔عزت والے کو ذلیل کے پاس فروخت نہ کر ۔عزت والا علہلم ہے اور ذلیل دنیا دار ہیں ۔ جو کچھ تیرے مقسوم میں نہیں دنیا تجھے نہیں دے سکتی ۔ تیرا مقسوم صرف ان کے ہا تھوں سے جاری ہوتا ہے ۔اگر صبر کرے گا تو تیرا مقسوم ان کے ذریعے تجھے عزت کے ساتھ مل جائےگا ۔

تجھ پر فسوس ۔رزاق وہ ہے جو دوسرے کا رزق نہیں کھاتا ۔ سخی وہ ہے جو دوسرے سے عطا نہیں لیتا ۔اللہ تعالیٰ کی عبادت میں مشغول رہو اور اس سے طلب کرنا چھوڑ دے ۔وہ تیری مصلحت جاننے اور پہچاننے کا محتاج نہیں ۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے “جس شخص کو میرا ذکر سوال کرنے سے روک دے میں اس کو سوال کرنے سے زیادہ دیتا ہوں“ زبانی ذکر بغیر دل کے کوئی عزت نہیں رکھتا اور نہ اس سے بری کوئی حرمت ہے ۔ذکر دل اور دماغ کا ہے اور پھر زبان کا ۔ اللہ تعالیٰ فر ماتا ہے “ مجھے یاد کرو میں تجھے یاد کروں گا اور میرا شکر کرو اور نا شکری نہ کرو “ اس کا ذکر کر کہ وہ بھی تیرا بھی ذکر کرے ۔ اس کا ذکر کر تاکہ ذکر تجھ سے تیرا بو جھ اتر ڈالے ۔رو تو گناہ سے پا ک ہوجائے ۔ عبادت بلا معصیت ہو جائے ۔ اس کا ذکر تجھے سوال کرنے سے روک لے گا۔ تیرا تمام مقصود وہی ہوگا اور تو تمام مقصدوں سے روکا جائے گا ۔ جب وہ تیرا تمام مقصود ہو جائے گا تو زمین کے خزانوں کی چابیاں تیرے دل کے ہاتھ میں رکھ دے گا ۔
جو شخص حق تعالی سے محبت رکھتا ہے تو اس کے دل سے اس کے غیر کی محبت نکل جاتی ہے اور اس کے اعضاء میں بھی اللہ کی محبت مل جاتی ہے اور اس کا طاہر وباطن صورت اور معانی اس میں مشغول ہوجاتا ہے جب وہ محبت الٰہی میں کامل ہوجاتا ہے تو اللہ عزو جل اس سے محبت رکھتا ہے کیا تجھے عقل نہیں کیا تو شعور نہیں رکھتا اور کیا تو نے کبھی کسی مردہ کو نہیں دیکھا ۔ عنقریب تیری نوبت آجائے گی او ملک الموت تجھ سے فارغ ہو گا ۔ وہ آئے گا اور تیری زندگی کو جگہ سے اکھیڑ دے گا اور تیرے اور تیرے بال بچے اور بیوی اور دوستوں کے درمیان جدائی دال دے گا ۔
سعی کر کے تیری جان ایسے حال میں قبض نہ کیجائے جب کہ تو اللہ عزو جل کی دیدار کو مکروہ جانے ۔ اپنے مال کو آخرت کی طرف بھیج اور موت کا منتظر رہ ۔
پس تحقیق تو اللہ عزوجل کے پاس اس سے اچھا دیکھے گا جو تو دنیا میں دیکھتا ہے ۔ربنا اٰ تنا فی الدنیا حسنۃ وفی الآخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار ۔اے ہمارے خداہمیں دنیا میں نیکی اور آخرت میں نیکی عطا فر ما اور دوزخ کے عذاب سے بچا۔
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
جزاک اللہ خیرا۔ بہت ہی نافع مضمون ہے، ایسا لگتاہے جیسے حضرت شیخ رحمہ اللہ تعالیٰ نے خاص میرے لیے ہی یہ بات ارشاد فرمائی ہے، اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق بخشے۔
 

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
علم کے دفتر کو بند کر اور عمل کے دفتر کو اخلاص کے ساتھ کھول ورنہ تجھے نجات نہیں
واقعی حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی علیہ الرحمۃ کانام جیلانی تھااوراب بھی ان کی تحریروں میں جولانی محسوس ہوتی ہے۔
مجھے تولگتاہے کہ حضرت کے زمانے میں اگرغیرمقلدین ہوتے توحضرت کیسی کھینچائی کرتے ۔
 

تعاقب

وفقہ اللہ
رکن
مفتی ناصرمظاہری نے کہا ہے:
علم کے دفتر کو بند کر اور عمل کے دفتر کو اخلاص کے ساتھ کھول ورنہ تجھے نجات نہیں
واقعی حضرت شیخ عبدالقادرجیلانی علیہ الرحمۃ کانام جیلانی تھااوراب بھی ان کی تحریروں میں جولانی محسوس ہوتی ہے۔
مجھے تولگتاہے کہ حضرت کے زمانے میں اگرغیرمقلدین ہوتے توحضرت کیسی کھینچائی کرتے ۔

لگتا ہے ناصر صاحب نے غنیہ نہیں پڑھی ورنہ یہ کہنے کی جرات نہ کرتے ۔یا للعجب!
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
پس تحقیق تو اللہ عزوجل کے پاس اس سے اچھا دیکھے گا جو تو دنیا میں دیکھتا ہے ۔ربنا اٰ تنا فی الدنیا حسنۃ وفی الآخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار ۔اے ہمارے خداہمیں دنیا میں نیکی اور آخرت میں نیکی عطا فر ما اور دوزخ کے عذاب سے بچا۔
 
Top