خروج یا جوج ماجوج

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
خروج یا جوج ماجوج
قَالَ ھٰذَا رَحْمَۃٌ مِّنْ رَّبِّی فَاِذَا جَائَ وَعْدُ رَبِّیْ جَعَلَہٗ دَکَّائَ وَکَانَ وَعْدُ رَبِّی حَقًّا۔
(پارہ ۔۱۶رکوع ۔۲)

بولا یہ میرے پرو ردگارکی مہربانی ہے جب میرے پروردگار کا وعدہ آپہنچے گا تو اس کو ڈھاکر ہموارکردے گا اورمیرے پروردگار کا وعدہ سچا ہے ۔
(ف۱؎)تفسیر احمد ی میں ہے کہ یہ آیت ذوالقرنین اور یاجوج ماجوج کے قصہ کے بیان میں ہے اورقیامت کی علامت کاذکر ہے کہ قرب قیامت میںسکندر ذوالقرنین کی بنائی ہوئی دیوار( یعنی سد سکندری )گرجائے گی اوریاجوج ماجوج نکل پڑیں گے ۔
(ف۲؎)تفسیرموضح القرآن میں ہے کہ حضور ﷺ کے زمانہ میں اس دیوارمیںایک روپیہ کے بقدر سوراخ پڑگیا اورحضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ میں یاجوج ماجوج باہرآجائیں گے اوردنیا کو لڑائی سے عاجز کریں گے حتی کہ آسمان پر تیر چلادیں گے جو لہو میں بھرے ہوئے واپس آئیں گے پھر وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بد دعا سے یکبار سارے مرجائیں گے ۔​
 
Top