دھواں اٹھنا

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
دھواں اٹھنا
فَارْتَقِبْ یَوْمَ تَاتِی السَّمَائُ بِدُخَانٍ مُّبِیْنٍ۔یَغْشَی النَّاسَ ھٰذَا عَذَابٌ اَلِیْمٌْ ۔ رَبَّنَا اکْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ اِنَّا مُوْمِنُوْنَ۔
(پارہ ۔۲۵رکوع ۔۱۴)

تو اس دن کاانتظار کرکہ آسمان سے صریح (صاف طورپر)دھواں نکلے گا جولوگوں پر چھپایاہوگا یہ درد دینے والا عذاب ہے ۔
(ف)تفسیر اکلیل میں ہے کہ اس آیت سے دھویں کا اٹھنا اورنکلنا ثابت ہو رہا ہے یہ بھی علامات قیامت میں سے ہے ،تفسیر احمدی میں ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا کہ دھواں مشرق ومغرب کے مابین کو بھرلے گااورچالیس دن تک رہے گا جس سے مسلمانوں کو زکام سا ہوگا اورکافروں کو نشہ سا چڑھ جائے گا اوردھواں ان کے نتھنوں اور کانو ں اورپاخانہ کے راستہ سے نکلے گا ۔اعاذ نا اللہ منہ ۔واللہ اعلم
 
Top