حضرت موسیٰ اورافلاطون

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
حضرت موسیٰ اورافلاطون
مشہورفلسفی افلاطون نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے دریافت کیاکہ اگر حوادث تیرہوں اورآسمان کمان ہو اورچلانے والا (تیرانداز )اللہ تعالیٰ توبچنے کی کیا صورت ہوگی ؟
حضرت موسیٰؑ نے جواب دیا کہ تیراندازکے پہلومیں جاکرکھڑا ہوتوپھر تیرسے بچا رہے گا کیونکہ تیر اس کوہلاک کرتا ہے جواس کی زدپرہو اورجوتیرانداز کے پہلومیں کھڑا ہو تواس پرتیر نہیں پہنچتا۔
حضرت موسی علیہ السلام کے اس جواب لاجواب کوسن کر افلاطون بول پڑا کہ ایسا عمدہ اوربرجستہ جواب نبی کے سواکوئی نہیں دے سکتا۔(خطبات حکیم الامت ج۴ ص ۵۲۵)
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
مفتی ناصرمظاہری نے کہا ہے:
حضرت موسیٰ اورافلاطون
مشہورفلسفی افلاطون نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے دریافت کیاکہ اگر حوادث تیرہوں اورآسمان کمان ہو اورچلانے والا (تیرانداز )اللہ تعالیٰ توبچنے کی کیا صورت ہوگی ؟
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا کہ تیراندازکے پہلومیں جاکرکھڑا ہوتوپھر تیرسے بچا رہے گا کیونکہ تیر اس کوہلاک کرتا ہے جواس کی زدپرہو اورجوتیرانداز کے پہلومیں کھڑا ہو تواس پرتیر نہیں پہنچتا۔
حضرت موسی علیہ السلام کے اس جواب لاجواب کوسن کر افلاطون بول پڑا کہ ایسا عمدہ اوربرجستہ جواب نبی کے سواکوئی نہیں دے سکتا۔(خطبات حکیم الامت ج۴ ص ۵۲۵)

اللہ اکبر! حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو اس میں بہت بڑا سبق دیا ہے، کاش وہ ہمارے قلوب میں اُترجائے۔
 
Top