مَنْ سَلَکَ طَرِیْقاً یَلْتَمِسْ فِیْہ عِلْمًا سَھَّلَ اللّٰہ لَہُ بِہ طَرِیْقاً اِلٰی الْجَنَّةِ وَمَااجْتَمَعَ قَوْم فِیْ بِیْتِ مِنْ بُیُوْتِ اللّٰہِ یَتْلُوْنَ کِتَابَ اللّٰہِ وَیَتَدَارَسُوْنَہُ بَیْنَھُمْ اِلاَّ نَزَلَتْ عَلَیْھِمْ السَّکِیْنَةُ وَغَشِیَتْھُمُ الرَّحْمَةُ وَحَفَّتْھُمُ الْمَلَائِکَةُ وَذَکَرَھُمْ اللّٰہُ فِیْمَنْ عِنْدَہُ وَمَنْ بَطَأَبِہ عَمَلہُ لَمْ یَسْرَعْ بِہ نَسَبُہُ(صحیح مسلم)
''جوشخص علم حاصل کرنے کے لیے کسی راستہ پر چلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کا رستہ آسان کردیتا ہے،اور جو لوگ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں جمع ہوکر قرآن مجید پڑھتے اورپڑھاتے ہیں تو ان پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے تسکین اترتی ہے اور اللہ کی رحمت ان پر چھاجاتی ہے،اور رحمت کے فرشتے انہیں گھیرلیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنے پاس والے فرشتوں سے ان کا تذکرہ فرماتا ہے۔''