ایک لائن کا مدرسہ

السلام علیکم
آج سے اسلامی تعلیمات سے متعلق ایک لائن کا مدرسہ شروع کررہاہوں جس میں قرآن پاک ۔احادیث مبارکہ یا اکابر کے اقوال کو مختصرآ پیش کیا جائے گا آپ بھی حصہ لے سکتے ہیں
چلیے شروع کرتے ہیں
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
میرے بندوں سے کہدووہ ایسی بات کہیں جو بہتر ہو ( القرآن)
 
وَاِذَا حُيِّيْتُمْ بِتَحِيَّۃٍ فَحَــيُوْا بِاَحْسَنَ مِنْھَآ اَوْ رُدُّوْھَا۝۰ۭ اِنَّ اللہَ كَانَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ حَسِيْبًا۝۸۶ [٤:٨٦]
اور جب تم کو کوئی دعا دے تو (جواب میں) تم اس سے بہتر (کلمے) سے (اسے) دعا دو یا انہیں لفظوں سے دعا دو بےشک اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے
 
فَاِذَا دَخَلْتُمْ بُيُوْتًا فَسَلِّمُوْا عَلٰٓي اَنْفُسِكُمْ تَحِيَّۃً مِّنْ عِنْدِ اللہِ مُبٰرَكَۃً طَيِّبَۃً۝۰ۭ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللہُ لَكُمُ الْاٰيٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۝۶۱ۧ [٢٤:٦١]
اور جب گھروں میں جایا کرو تو اپنے (گھر والوں کو) سلام کیا کرو۔ (یہ) خدا کی طرف سے مبارک اور پاکیزہ تحفہ ہے۔ اس طرح خدا اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو​
 
وَلَقَدْ جَاۗءَتْ رُسُلُنَآ اِبْرٰہِيْمَ بِالْبُشْرٰي قَالُوْا سَلٰمًا۝۰ۭ قَالَ سَلٰمٌ​

اور ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس بشارت لے کر آئے تو سلام کہا۔ انہوں نے بھی (جواب میں) سلام کہا​
 
الَّذِيْنَ تَتَوَفّٰىہُمُ الْمَلٰۗىِٕكَۃُ طَيِّبِيْنَ۝۰ۙ يَقُوْلُوْنَ سَلٰمٌ عَلَيْكُمُ۝۰ۙ ادْخُلُوا الْجَنَّۃَ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۝۳۲ [١٦:٣٢]
(ان کی کیفیت یہ ہے کہ) جب فرشتے ان کی جانیں نکالنے لگتے ہیں اور یہ (کفر وشرک سے) پاک ہوتے ہیں تو سلام علیکم کہتے ہیں (اور کہتے ہیں کہ) جو عمل تم کیا کرتے تھے ان کے بدلے میں بہشت میں داخل ہوجاؤ
 
مَنْ سَلَکَ طَرِیْقاً یَلْتَمِسْ فِیْہ عِلْمًا سَھَّلَ اللّٰہ لَہُ بِہ طَرِیْقاً اِلٰی الْجَنَّةِ وَمَااجْتَمَعَ قَوْم فِیْ بِیْتِ مِنْ بُیُوْتِ اللّٰہِ یَتْلُوْنَ کِتَابَ اللّٰہِ وَیَتَدَارَسُوْنَہُ بَیْنَھُمْ اِلاَّ نَزَلَتْ عَلَیْھِمْ السَّکِیْنَةُ وَغَشِیَتْھُمُ الرَّحْمَةُ وَحَفَّتْھُمُ الْمَلَائِکَةُ وَذَکَرَھُمْ اللّٰہُ فِیْمَنْ عِنْدَہُ وَمَنْ بَطَأَبِہ عَمَلہُ لَمْ یَسْرَعْ بِہ نَسَبُہُ(صحیح مسلم)

''
جوشخص علم حاصل کرنے کے لیے کسی راستہ پر چلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کا رستہ آسان کردیتا ہے،اور جو لوگ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں جمع ہوکر قرآن مجید پڑھتے اورپڑھاتے ہیں تو ان پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے تسکین اترتی ہے اور اللہ کی رحمت ان پر چھاجاتی ہے،اور رحمت کے فرشتے انہیں گھیرلیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنے پاس والے فرشتوں سے ان کا تذکرہ فرماتا ہے۔''
 
]ألا أنبئکم بخیر أعمالکم۔۔۔۔۔۔۔قالوا بلی:قال !ذکر اللّٰہ تعالیٰ[ترمذی/۳۳۴۷]​
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کیا میں تمہیں بہترین ،اللہ کے نزدیک پاکیزہ ترین،بلند درجات والے ،سونا چاندی خرچ کرنے سے بھی افضل اورجہاد فی سبیل اللہ سے بھی اعلی اعمال کی خبر نہ دوں؟صحابہ نے کہا کیوں نہیں :آپ نے فرمایا! وہ اللہ کا ذکر ہے۔‘‘
 
کل معروف صدقۃ، والدال علی الخیر کفاعلہ[بخاری ۱۰/۳۷۴ ، مسلم/۱۰۰۵
’’ہر نیکی صدقہ ہے اور نیکی کی طرف راہنمائی کرنے والا نیکی کرنے والے کی مانند ہے۔
 
[
size=xx-large]من دعا الی ھدی کان لہ من الأجر مثل أجور من تبعہ ،لاینقص من أجورھم شیئا [مسلم/ ۲۶۷۴]
’’ہدایت کی طرف بلانے والا پیروی کرنے والوں کے اجر میں برابر کا شریک ہے ،اور اس سے ان کے اجر میں بھی کوئی کمی واقع نہ ہوگی۔‘‘
[/size]
 
أین المتحابون بجلالی،الیوم أظلھم فی ظلی ،یوم لا ظل الا ظلی[مسلم/۲۵۶۶]
’’میرے لئے محبت کرنے والے کہاں ہیں؟آج میں ان کو اپنے سائے میں لے لوں ،جس دن میرے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہے۔‘‘
 
اِذَامَاتَ الاْنْسَانُ اِنْقَطَعَ عَنْہُ عَمَلُہُ اِلاَّ مِنْ ثَلَاثٍ اِلاَّ مِنْ صَدْقَةٍ جَارِیَةٍ أَوْعِلْمٍ یُنْتَفَعُ بِہ أَوْوَلَدٍصَالِحٍ یَدْعُوْلَہُ(رواہ مسلم)
''جب انسان مرجاتا ہے تواس کے سارے اعمال منقطع ہوجاتے ہیں سوائے تین چیزوں کے ١.صدقہ جاریہ ٢. نفع بخش علم ٣.نیک اولاد جو مرنے کے بعد اس کے حق میں دعا کرتی ہو۔''​
 
من راٰی منکم منکرا فلیغیرہ بیدہ،فان لم یستطع فبلسانہ، فان لم یستطع فبقلبہ،وذلک أضعف الایمان[مسلم /۴۹]
’’تم میں سے جو شخص برائی دیکھے وہ اس کو ہاتھ سے روکے،اگر اتنی طاقت نہیں تو زبان سے روکے،اور اگر اتنی بھی طاقت نہیں تو اسے دل سے برا جانے ،اور یہ کمزور ترین ایمان کی علامت ہے۔‘‘
 
من یسر علی معسر ،یسر اللّٰہ علیہ فی الدنیا والآخرۃ [مسلم/۲۶۹۹]

’’جو کسی تنگدست پر آسانی کرے گا ،اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس پر آسانی کریں گے۔‘‘​
 
لا یستر عبد عبدا فی الدنیا الا سترہ اللہ یوم القیامۃ[مسلم/۲۵۹۰]
’’جو شخص دنیا میں کسی کے عیوب کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے عیوب پر پردہ ڈال دیں گے۔‘‘
 
الرحم معلقۃ بالعرش تقول من وصلنی وصلہ اللہ ،ومن قطعنی قطعہ اللہ [بخاری/مسلم]
’’رحم اللہ تعالیٰ کے عرش سے معلق ہو آواز دیتی ہے کہ جس نے مجھے ملایا اللہ اس کو ملائے گا اور جس نے مجھے کاٹا اللہ تعالیٰ اس کو کاٹ دے گا۔‘‘​
 
علیکم بالصدق فان الصدق یھدی الی البر،وان البر یھدی الی الجنۃ[بخاری، مسلم]
’’سچائی کو لازم پکڑوبے شک سچائی نیکی کی طرف راہنمائی کرتی ہے ،اور نیکی انسان کو جنت میں لے جانے والی ہے۔‘‘
 
من أدرک والدیہ عند الکبر أحدھما أو کلاھما ثم لم یدخل الجنۃ[مسلم /۲۵۵۱]

’’جس نے اپنی زندگی میں اپنے بوڑھے والدین میں سے ایک یا دونوں کو پا لیا پھر ان کی خدمت کر جنت میں نہ چلا گیا۔‘‘
 
الساعی علی الأرملۃ والمسکین کالمجاہد فی سبیل اللہ[بخاری۱۰ /۳۶۶]
’’بیواؤں اور مسکینوں کی اخراجات کو برداشت کر نے والا جہاد فی سبیل اللہ کرنے والے کی مانند ہے۔‘‘
 
Top