ابن تیمیہ اور ابن قیم رحمہ اللہ کا عقیدہ تصوف اور سماع موتٰی ( عبدالرحمان کیلانی)

محسن اقبال قمر

وفقہ اللہ
رکن
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

میں ایک غیر مقلد عالم عبدالرحمان کیلانی کی ایک کتاب پڑھ رہا تھا سماع موتی کے بارے میں.
علامہ صاحب کیا فرماتے ہیں علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ، علامہ ابن قیم رھمہ اللہ اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کے بارے میں ذرا غور سے پڑھئیے.

ابن قیم اور ان کے استاد ابن تیمیہ دونوں بزرگ نہ صرف یہ کہ سماع موتٰی کے قائل تھے بلکہ ایسی طبقہ صوفیاء سے تعلق رکھتے تھے جنھوں نے اس مسئلہ کو اچھالا اور ضیعف اور موضوع احادیث کا سہارا لیکر اس مسئلہ کو علی الاطلاق ثابت کرنا چاھا ابن تیمیہ اور ابن قیم دونوں صاحب کشف و کرامات بھی تھے اور دونوں بزروگوں نے تصوف و سلوک پر مستقل کتابیں بھی لکھی
(روح عذاب قبر اور سماع موتٰی ،مصنف: عبدالرحمٰن کیلانی، صفحہ 55،56) (ماہنامہ محدث، جلد 14 ، صفحہ 95،96

میرا سوال ہے غیر مقلدین سے کہ اگر کوئی حنفی تصوف پہ کتاب لکھے یا احناف کا عقیدہ سماع موتیٰ کا ہو تو وہ تمہارے نزدیک مشرک اور گمراہ ہو جاتا ہے لیکن علامہ ابن تیمیہ رھمہ اللہ، علامہ ابن قیم رحمہ اللہ یہی عقیدہ رکھنے کے باوجود مشرک اور گمراہ کیوں نہیں ہوتے.

کہاں ہین قران اور حدیث کے نام پہ اھناف پہ فتوی لگانے والے نام نہاد اہلحدیث
 

qureshi

وفقہ اللہ
رکن
منکرین تصوف،اور منکرین سماع موتی اہل حدیث نہیں ہیں،بلکہ یہ گمراہوں کا ایک ٹولہ ہے ۔اور مماتیوں کی طرح اہلحدیث بن کر لوگوں کو دھوکا دیتے ہیں۔
 

شاہد نذیر

وفقہ اللہ
رکن
qureshi نے کہا ہے:
منکرین تصوف،اور منکرین سماع موتی اہل حدیث نہیں ہیں،بلکہ یہ گمراہوں کا ایک ٹولہ ہے ۔اور مماتیوں کی طرح اہلحدیث بن کر لوگوں کو دھوکا دیتے ہیں۔

ایک منافق کے اس دعویٰ کی حیثیت ہی کیا ہے؟!
 

شاہد نذیر

وفقہ اللہ
رکن
محسن اقبال قمر نے کہا ہے:

ابن قیم اور ان کے استاد ابن تیمیہ دونوں بزرگ نہ صرف یہ کہ سماع موتٰی کے قائل تھے بلکہ ایسی طبقہ صوفیاء سے تعلق رکھتے تھے جنھوں نے اس مسئلہ کو اچھالا اور ضیعف اور موضوع احادیث کا سہارا لیکر اس مسئلہ کو علی الاطلاق ثابت کرنا چاھا ابن تیمیہ اور ابن قیم دونوں صاحب کشف و کرامات بھی تھے اور دونوں بزروگوں نے تصوف و سلوک پر مستقل کتابیں بھی لکھی
(روح عذاب قبر اور سماع موتٰی ،مصنف: عبدالرحمٰن کیلانی، صفحہ 55،56) (ماہنامہ محدث، جلد 14 ، صفحہ 95،96

میرا سوال ہے غیر مقلدین سے کہ اگر کوئی حنفی تصوف پہ کتاب لکھے یا احناف کا عقیدہ سماع موتیٰ کا ہو تو وہ تمہارے نزدیک مشرک اور گمراہ ہو جاتا ہے لیکن علامہ ابن تیمیہ رھمہ اللہ، علامہ ابن قیم رحمہ اللہ یہی عقیدہ رکھنے کے باوجود مشرک اور گمراہ کیوں نہیں ہوتے.

کہاں ہین قران اور حدیث کے نام پہ اھناف پہ فتوی لگانے والے نام نہاد اہلحدیث
علامہ ابن تیمیہ اور ابن القیم رحمہ اللہ اجمعین نے جس تصوف پر کتابیں لکھی ہیں وہ وہ تصوف نہیں جو صوفیاء اور دیوبندیوں اور بریلویوں کا تصوف ہے۔ یاد رہے کہ تصوف کی کسی بھی شکل کو درست سمجھنا یا اسکی حمایت کرنا علامہ ابن تیمیہ اور ابن قیم کی غلطی ہے۔

دیوبندیوں اور بریلویوں کا شیخ اکبر ابن عربی ہے جبکہ ابن تیمہ اور ابن قیم دونوں نے ابن عربی اور اسکے پیروکاروں کو یہود و نصاری سے بدتر کافر قرار دیا ہے۔ بس یہی وجہ ہے کہ دیوبندی، بریلوی اور صوفیاء عقیدہ وحدت الوجود کی وجہ سے کافر اور مشرک ہیں اور ابن تیمہ اور ابن قیم نہیں کیونکہ انکا یہ مشرکانہ عقیدہ نہیں تھا۔
 

شرر

وفقہ اللہ
رکن افکارِ قاسمی
شاہد نذیر نے کہا ہے:
محسن اقبال قمر نے کہا ہے:

ابن قیم اور ان کے استاد ابن تیمیہ دونوں بزرگ نہ صرف یہ کہ سماع موتٰی کے قائل تھے بلکہ ایسی طبقہ صوفیاء سے تعلق رکھتے تھے جنھوں نے اس مسئلہ کو اچھالا اور ضیعف اور موضوع احادیث کا سہارا لیکر اس مسئلہ کو علی الاطلاق ثابت کرنا چاھا ابن تیمیہ اور ابن قیم دونوں صاحب کشف و کرامات بھی تھے اور دونوں بزروگوں نے تصوف و سلوک پر مستقل کتابیں بھی لکھی
(روح عذاب قبر اور سماع موتٰی ،مصنف: عبدالرحمٰن کیلانی، صفحہ 55،56) (ماہنامہ محدث، جلد 14 ، صفحہ 95،96

میرا سوال ہے غیر مقلدین سے کہ اگر کوئی حنفی تصوف پہ کتاب لکھے یا احناف کا عقیدہ سماع موتیٰ کا ہو تو وہ تمہارے نزدیک مشرک اور گمراہ ہو جاتا ہے لیکن علامہ ابن تیمیہ رھمہ اللہ، علامہ ابن قیم رحمہ اللہ یہی عقیدہ رکھنے کے باوجود مشرک اور گمراہ کیوں نہیں ہوتے.

کہاں ہین قران اور حدیث کے نام پہ اھناف پہ فتوی لگانے والے نام نہاد اہلحدیث
علامہ ابن تیمیہ اور ابن القیم رحمہ اللہ اجمعین نے جس تصوف پر کتابیں لکھی ہیں وہ وہ تصوف نہیں جو صوفیاء اور دیوبندیوں اور بریلویوں کا تصوف ہے۔ یاد رہے کہ تصوف کی کسی بھی شکل کو درست سمجھنا یا اسکی حمایت کرنا علامہ ابن تیمیہ اور ابن قیم کی غلطی ہے۔

د
یوبندیوں اور بریلویوں کا شیخ اکبر ابن عربی ہے جبکہ ابن تیمہ اور ابن قیم دونوں نے ابن عربی اور اسکے پیروکاروں کو یہود و نصاری سے بدتر کافر قرار دیا ہے۔ بس یہی وجہ ہے کہ دیوبندی، بریلوی اور صوفیاء عقیدہ وحدت الوجود کی وجہ سے کافر اور مشرک ہیں اور ابن تیمہ اور ابن قیم نہیں کیونکہ انکا یہ مشرکانہ عقیدہ نہیں تھا۔
نا چیز کا مشورہ ہے کہ تنقید کا پتھر پھینکنے سے پہلے اپنے مقام کا تجزیہ کر لینا چاہئے ۔مشہور ومعروف غیر مقلد عالم نواب وحیدالزماں صاحب اور نواب صدیق حسن خان بھو پالی اور دوسرے غیر مقلد علما شیخ اکبر کے بارے میں جو عقیدہ رکھتے تھے اور ان سے جو عقیدت ومودت رکھتے تھے علما دیوبند اس سے کچھ زیادہ خیال نہیں کرتے۔ان حضرات کے بارے میں کیا فتوی ہے ؟
 
Top