مظاہرعلوم سہارنپوراورخدمت حدیث شریف

مفتی ناصرمظاہری

کامیابی توکام سے ہوگی نہ کہ حسن کلام سے ہوگی
رکن
مظاہرعلوم سہارنپوراورخدمت حدیث شریف
مدرسہ کی ابتداء سے ہی تصنیف وتالیف کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جو بحمد اللہ اب تک جاری وساری ہے ۔اس ذیل میں مختلف علوم وفنون کی بے شمارتصانیف وجود میں آئیں لیکن فن حدیث کی تصنیف کے ذریعہ جو خدمت ہوئی اس کا دائرہ نہایت وسیع ہے ،وہ خدمات مدرسہ کا ایک شانداراورزَرّیں باب ہے اوراس کو خصوصی طورپرایک بنیادی اہمیت حاصل ہے ،اس کی ان خدمات کی فہرست طویل ہے صرف چندمختصر اشارات پر اکتفاء کیا جاتا ہے ۔
محدث کبیر حضرت مولانااحمد علی سہارنپوریؒ سرپرست مدرسہ نے کتب حدیث کی طباعت فرمائی اوربخاری اورترمذی پر حاشیہ تحریر فرماکر ان کو شائع فرمایا۔مشکوۃ المصابیح بھی آپ کی سعی محمود سے معرض وجود میں آئی ۔
حضرت مولانا فیض الحسن ادیب سہارنپورؒ رکن مدرسہ نے مشکوۃ شریف کاایک گراں قدر حاشیہ اورحدیث ام زرع کی ایک اہم شرح سپردقلم فرمائی ۔
حضرت مولانا محمدمظہر نانوتوی ؒ شیخ الحدیث مدرسہ نے احیاء العلوم کے حاشیہ کی طرح مجمع بحار الانوار کا ایک حاشیہ تحریر فرمایا ہے ۔
قدوۃ المحدثین حضر ت مولاناخلیل احمد ؒ نے بذل المجہودکے نام سے ابوداؤدشریف کی پانچ جلدوں میں بے نظیرشرح فرمائی جس سے خطاب محمود سبکی مصری نامورعالم نے اپنی تصنیف شرح المنہل العذب المورودمیں استفادہ کیا ہے۔
شیخ الحدیث والفقہ حضر ت مولاناظفر احمد عثمانی تھانویؒ نے ۲۰؍جلدوں میں اعلاء السنن تصنیف فرمائی،جس میں احادیث سے فقہ حنفی کا اثبات کیا گیا ہے اس کتاب کی وقیع حیثیت اور اہمیت کا مصر کے ایک مشہورعالم زاہد کوثری نے اپنے بعض مضامین میں بڑی فراخدلی سے اعتراف فرمایا ہے کہ
’’در اصل یہ کام ایک جماعت کے کرنے کا تھا جو تنہافرد واحدنے انجام دیا ہے اورامت پر یہ ایک ہزارسال سے قرض تھا جو تنہا فرد واحدنے انجام دیا ہے‘‘
شیخ عبد الفتاح ابوغدہؒ نے آپ کی ایک تصنیف موسومہ’’ قواعد الحدیث ‘‘اپنے تحشیہ اورتعلیق کے ساتھ طبع فرمائی ۔
حضرت مولانا محمد یحییٰ کاندھلویؒ نے قطب عالم حضرت مولانا رشید احمدگنگوہیؒ کی کتب حدیث سے متعلق درسی تقاریر تحریرفرمائیں ان میں سے حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا ؒ نے ترمذی کی تقریرکوکب الدری اوربخاری شریف کی تقریرلامع الدراری کے نام سے اپنے مفید وپرمغز حاشیہ کے ساتھ شائع فرمائی ۔
حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحبؒ نے چھ ضخیم جلدوں میں مؤطاامام مالک کی بسیط شرح اوجزالمسالک اورعربی اردو میں حدیث شریف کے متعلق بہت سی کتب تصنیف فرمائیں۔
حضر ت مولانا ادریس احمد کاندھلویؒ نے مشکوۃ شریف کی شرح التعلیق الصبیح تصنیف فرمائی ۔
حضرت مولانا اشفاق الرحمن کاندھلوی ؒ نے نسائی شریف اورمؤطاامام مالک پر حاشیہ تحریر فرمایا ۔
حضرت مولانا مفتی سعید احمد اجراڑوی ؒ نے بھی ترمذی کے مختصر حاشیہ کے علاوہ اس کے ابتدائی اجزاء کی شرح بھی تحریر فرمائی جو ہنوز غیر مطبوعہ ہے ۔
حضرت مولانا محمد حیات سنبھلی مظاہریؒ نے فن حدیث میں تعلیقات علی سنن ابی داؤد، تعطیر المشام ترجمہ بلوغ المرام اورمعانی الآثار کاترجمہ بھی تحریر فرمایا ہے ۔
حضرت مولانا بدر عالم میرٹھی ؒ نے حضرت علامہ انور شاہ کشمیریؒ کی تقریر بخاری ضبط فرمائی جو فیض الباری کے نام سے تقریباً۴ضخیم جلدوں میں شائع ہوچکی ہے ۔
حضرت مولانا محمد یوسف کاندھلوی ؒ نے دیگراہم علمی کتابوں کے علاوہ طحاوی شریف کی شرح أمانی الاحبار تصنیف فرمائی ۔
حضرت مولانا محمد اسعداللہ رام پوریؒ نے طحاوی شریف سے متعلق اشکالات وجوابات کا ایک مفید ونافع مجموعہ جمع فرمایاجوقاری سعیدالرحمن کامل پوریؒ کی ترتیب کے بعد پاکستان سے شائع ہوا ہے۔ درحقیقت یہ ہمارے مدرسہ کے ارباب حل وعقد حضرت مولانا عبداللطیفؒ ، حضرت مولانا عبدالرحمن کامل پوریؒ ، حضرت مولانا محمد زکریاؒ ، حضرت مولانا محمداسعداللہؒ اور حضرت مولانا مفتی سعیداحمد اجراڑویؒ کی تحقیقات کا ایک اہم ذخیرہ ہے اس کی اصل مدرسہ ہذا کے کتب خانہ میں محفوظ ہے۔
فقیہ الاسلام حضرت مولانا مفتی مظفر حسین علیہ الرحمہ ناظم مدرسہ کے درس ترمذی شریفکو ’’مجلس خیر سورت‘‘ نے ترتیب وتہذیب کے بعد بڑے اہتمام سے شائع کرنا شروع کیا ہے اور اس کی دو جلدیں بھی منظر عام پر آچکی ہیں،خدا کرے حضرت علیہ الرحمہ کے درسی افادات پر مشتمل یہ گرانقدر مجموعہ جلد ازجلد منصہ شہود پر آجائے۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا علامہ محمد عثمان غنی ؒ نے دیگرکتب کے علاوہ تیرہ جلدوں پر مشتمل بخاری شریف کی اردو شرح ’’نصرالباری ‘‘تصنیف فرمائی یہ اردو زبان میں بخاری شریف کی پہلی مکمل شرح ہے ۔اس سے پہلے اردو زبان میں بخاری شریف کی کوئی شرح مکمل شکل میں موجود نہیں تھی ۔فللّٰہ الحمد
 

ابو دجانہ

وفقہ اللہ
رکن
ما شا ء اللہ۔۔
۔
بہت بہت شکریہ۔۔ اتنی عمدہ معلومات ہمارے ساتھ شیئر کرنے کا۔۔
۔
۔
جزاکم اللہ۔۔
 

بنت حوا

فعال رکن
وی آئی پی ممبر
ماشآء اللہ۔ جزاک اللہ خیرا
اتنی عمدہ معلومات شیئر کرنے کا۔۔
 

ارشاد احمد غازی

وفقہ اللہ
رکن
مظاہرعلوم سہارنپوراورخدمت حدیث شریف
مدرسہ کی ابتداء سے ہی تصنیف وتالیف کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جو بحمد اللہ اب تک جاری وساری ہے ۔اس ذیل میں مختلف علوم وفنون کی بے شمارتصانیف وجود میں آئیں لیکن فن حدیث کی تصنیف کے ذریعہ جو خدمت ہوئی اس کا دائرہ نہایت وسیع ہے ،وہ خدمات مدرسہ کا ایک شانداراورزَرّیں باب ہے اوراس کو خصوصی طورپرایک بنیادی اہمیت حاصل ہے ،اس کی ان خدمات کی فہرست طویل ہے صرف چندمختصر اشارات پر اکتفاء کیا جاتا ہے ۔
محدث کبیر حضرت مولانااحمد علی سہارنپوریؒ سرپرست مدرسہ نے کتب حدیث کی طباعت فرمائی اوربخاری اورترمذی پر حاشیہ تحریر فرماکر ان کو شائع فرمایا۔مشکوۃ المصابیح بھی آپ کی سعی محمود سے معرض وجود میں آئی ۔
حضرت مولانا فیض الحسن ادیب سہارنپورؒ رکن مدرسہ نے مشکوۃ شریف کاایک گراں قدر حاشیہ اورحدیث ام زرع کی ایک اہم شرح سپردقلم فرمائی ۔
حضرت مولانا محمدمظہر نانوتوی ؒ شیخ الحدیث مدرسہ نے احیاء العلوم کے حاشیہ کی طرح مجمع بحار الانوار کا ایک حاشیہ تحریر فرمایا ہے ۔
قدوۃ المحدثین حضر ت مولاناخلیل احمد ؒ نے بذل المجہودکے نام سے ابوداؤدشریف کی پانچ جلدوں میں بے نظیرشرح فرمائی جس سے خطاب محمود سبکی مصری نامورعالم نے اپنی تصنیف شرح المنہل العذب المورودمیں استفادہ کیا ہے۔
شیخ الحدیث والفقہ حضر ت مولاناظفر احمد عثمانی تھانویؒ نے ۲۰؍جلدوں میں اعلاء السنن تصنیف فرمائی،جس میں احادیث سے فقہ حنفی کا اثبات کیا گیا ہے اس کتاب کی وقیع حیثیت اور اہمیت کا مصر کے ایک مشہورعالم زاہد کوثری نے اپنے بعض مضامین میں بڑی فراخدلی سے اعتراف فرمایا ہے کہ
’’در اصل یہ کام ایک جماعت کے کرنے کا تھا جو تنہافرد واحدنے انجام دیا ہے اورامت پر یہ ایک ہزارسال سے قرض تھا جو تنہا فرد واحدنے انجام دیا ہے‘‘
شیخ عبد الفتاح ابوغدہؒ نے آپ کی ایک تصنیف موسومہ’’ قواعد الحدیث ‘‘اپنے تحشیہ اورتعلیق کے ساتھ طبع فرمائی ۔
حضرت مولانا محمد یحییٰ کاندھلویؒ نے قطب عالم حضرت مولانا رشید احمدگنگوہیؒ کی کتب حدیث سے متعلق درسی تقاریر تحریرفرمائیں ان میں سے حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدزکریا ؒ نے ترمذی کی تقریرکوکب الدری اوربخاری شریف کی تقریرلامع الدراری کے نام سے اپنے مفید وپرمغز حاشیہ کے ساتھ شائع فرمائی ۔
حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحبؒ نے چھ ضخیم جلدوں میں مؤطاامام مالک کی بسیط شرح اوجزالمسالک اورعربی اردو میں حدیث شریف کے متعلق بہت سی کتب تصنیف فرمائیں۔
حضر ت مولانا ادریس احمد کاندھلویؒ نے مشکوۃ شریف کی شرح التعلیق الصبیح تصنیف فرمائی ۔
حضرت مولانا اشفاق الرحمن کاندھلوی ؒ نے نسائی شریف اورمؤطاامام مالک پر حاشیہ تحریر فرمایا ۔
حضرت مولانا مفتی سعید احمد اجراڑوی ؒ نے بھی ترمذی کے مختصر حاشیہ کے علاوہ اس کے ابتدائی اجزاء کی شرح بھی تحریر فرمائی جو ہنوز غیر مطبوعہ ہے ۔
حضرت مولانا محمد حیات سنبھلی مظاہریؒ نے فن حدیث میں تعلیقات علی سنن ابی داؤد، تعطیر المشام ترجمہ بلوغ المرام اورمعانی الآثار کاترجمہ بھی تحریر فرمایا ہے ۔
حضرت مولانا بدر عالم میرٹھی ؒ نے حضرت علامہ انور شاہ کشمیریؒ کی تقریر بخاری ضبط فرمائی جو فیض الباری کے نام سے تقریباً۴ضخیم جلدوں میں شائع ہوچکی ہے ۔
حضرت مولانا محمد یوسف کاندھلوی ؒ نے دیگراہم علمی کتابوں کے علاوہ طحاوی شریف کی شرح أمانی الاحبار تصنیف فرمائی ۔
حضرت مولانا محمد اسعداللہ رام پوریؒ نے طحاوی شریف سے متعلق اشکالات وجوابات کا ایک مفید ونافع مجموعہ جمع فرمایاجوقاری سعیدالرحمن کامل پوریؒ کی ترتیب کے بعد پاکستان سے شائع ہوا ہے۔ درحقیقت یہ ہمارے مدرسہ کے ارباب حل وعقد حضرت مولانا عبداللطیفؒ ، حضرت مولانا عبدالرحمن کامل پوریؒ ، حضرت مولانا محمد زکریاؒ ، حضرت مولانا محمداسعداللہؒ اور حضرت مولانا مفتی سعیداحمد اجراڑویؒ کی تحقیقات کا ایک اہم ذخیرہ ہے اس کی اصل مدرسہ ہذا کے کتب خانہ میں محفوظ ہے۔
فقیہ الاسلام حضرت مولانا مفتی مظفر حسین علیہ الرحمہ ناظم مدرسہ کے درس ترمذی شریفکو ’’مجلس خیر سورت‘‘ نے ترتیب وتہذیب کے بعد بڑے اہتمام سے شائع کرنا شروع کیا ہے اور اس کی دو جلدیں بھی منظر عام پر آچکی ہیں،خدا کرے حضرت علیہ الرحمہ کے درسی افادات پر مشتمل یہ گرانقدر مجموعہ جلد ازجلد منصہ شہود پر آجائے۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا علامہ محمد عثمان غنی ؒ نے دیگرکتب کے علاوہ تیرہ جلدوں پر مشتمل بخاری شریف کی اردو شرح ’’نصرالباری ‘‘تصنیف فرمائی یہ اردو زبان میں بخاری شریف کی پہلی مکمل شرح ہے ۔اس سے پہلے اردو زبان میں بخاری شریف کی کوئی شرح مکمل شکل میں موجود نہیں تھی ۔فللّٰہ الحمد
 

ارشاد احمد غازی

وفقہ اللہ
رکن
اللہ تعلی تمام اکابرین کی جو دنیا سے انتقال کر گئے انکی قبروں کو منور فرماکر مائے اور جو حیات ہیں اللہ تعالی انکا سایہ تادیر ہمارے سر وں پہ قائم فرماۓ آمین
 
Top