امام حرم شیخ ایوب بن محمد

مبصرالرحمن قاسمی

وفقہ اللہ
رکن
شیخ محمد ایوب بن محمد یوسف بن سلیمان عمر مسجد قبلتین میں امام اور مسجد نبوی کے سابق امام ہیں۔ شیخ محمد ایوب سال 1372ھ میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے، اور حرم پاک کی چہاردیواری میں پرورش پائی، ابتدائی تعلیم کا آغاز بھی مکہ مکرمہ ہی سے کیا، جبکہ سال 1385ھ میں وزارت اوقاف سعودی عرب کے زیرسرپرستی جاری شعبہ تحفیظ القرآن مسجد بن لادن میں شیخ خلیل بن عبدالرحمن کے ہاتھ پر حفظ قرآن کی تکمیل کی۔ حفظ قرآن کی تکمیل کے بعد شیخ مدینہ منورہ روانہ ہوگئے، جہاں انھوں نے معھد المدینہ العلمی میں داخلہ لیا اور سال 1392 میں ثانویہ کی تعلیم سے فراغت حاصل کی۔
سال 1396ھ میں مدینہ منورہ اسلامک یونیورسٹی کے شریعہ کالج میں داخلہ لیا، اور بی اے کے بعد تفسیر اور علوم قرآن میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، ایم اے میں آپ نے سعید بن جبیر اور آغاز قرآن سے سورۃ توبہ تک تفسیر میں ان کی روایت'' کے عنوان پر مقالہ تحریر کیا۔
سال 1408ھ میں مدینہ منورہ یونیورسٹی کے مذکورہ کالج سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی، آپ کے تحقیقی مقالے کا عنوان تھا '' سعید بن جبیر کی تفسیر میں روایات سورہ یونس سے سورہ ناس تک''
اعلی تعلیم سے فراغت کے بعد شیخ ایوب نے سال 1397 سے 1398ھ تک قران کالج میں معاون استاذ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دی، نیز آپ شعبہ تفسیر میں تدریسی کمیٹی کے بھی رکن منتخب ہوئے۔
یونیورسٹی میں تدریسی خدمات کے علاوہ شیخ ایوب شاہ فہد کمپلکس برائے طباعت قرآن مجید میں علمی کمیٹی کے رکن بھی منتخب ہوئے۔
شیخ محمد ایوب کو سرزمین حرمین کی متعدد مساجد میں امامت وخطابت کے فرائض انجام دینے کا شرف حاصل ہے۔ آپ سال 1410ھ میں مسجد نبوی میں معاون امام رہے، مسجد قباء میں نماز تراویح اور قیام میں امامت کے فرائض انجام دیتے ہیں، سال 1394 سے 1403 تک مسجد العنابیہ میں امام رہے، اور پھر 1403 سے مسجد عبداللہ الحسینی میں امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
اسی طرح آپ جمعہ کا خطبہ محلہ شرقیہ میں واقع مسجد احمد بن حنبل میں دیتے ہیں۔
شیخ محمد ایوب نے سرکاری تعلیم کے علاوہ متعدد مشائخ اور علماء کرام سے علوم شرعیہ کی تعلیم حاصل کی۔ آپ کے شیوخ میں شیخ عبدالعزیز محمد عثمان، شیخ محمد سید طنطاوی، شیخ اکرم ضیاء العمری، شیخ محمد الامین الشنقیطی، شیخ عبدالمحسن العباد، شیخ عبداللہ محمد العتیمان اور شیخ ابوبکر الجزائری شامل ہیں۔
نیز آپ نے متعدد قراء سے اجازت بھی حاصل کی، شیخ القراء مدینہ منورہ حسن بن ابراہیم الشاعر شیخ احمد عبدالعزیز الزیات اور شیخ خلیل بن عبدالرحمن القاری سے بروایت حفص سند اجازت حاصل کی۔شیخ محمد ایوب نے برطانیہ کے شہر برمنگھم کی جامع مسجد میں بھی نماز تراویح پڑھائی۔
اسفار:
آپ نے برطانیہ سمیت بھارت، ترکی، پاکستان، سنیگال، مالیزیا وغیرہ ملکوں کے دعوتی اسفار کیئے۔
شیخ محمد ایوب کا عالم اسلامی کے مشہور ومعروف قراء میں شمار ہوتا ہے، شاہ فہد کامپلکس برائے طباعت قرآن مجید کی جانب سے شیخ کی تلاوت تراویح پر مشتمل مکمل قرآن مجید کی کیسیٹوں کا سیٹ بھی تیار کیا گیا۔
شیخ کا ایک مقالہ منظر عام پر آیا جو آپ نے شیخ حافظ محمود سیبویہ کی زندگی پر تحریر کیا تھا۔
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
بھت بھت شکریہ قاسمی بھائی آپ نے اتنی مفید معلومات شئیر کیں۔

شیخ کئی آزوں میں تلاوت قرآن کرتے ہیں۔ اور ان کو مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں تراویح میں پورا قرآن سنانے کا شرف حاصل ہے۔ جو کسی اور امام کو حاسل نہیں۔ کیونکہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں یا مسجدالحرام میں دو امام یا چار امام تراویح پڑھاتے ہیں۔ ان تمام اماموں کو پورا قرآن مجید ایک ساتھ سنانے کا شرف حاصل نہیں۔ شیخ ایوب واحد امام ہیں جنہوں نے پورا قرآن پاک ایک ساتھ تراویح میں سنانے کا شرف حاصل ہے۔ آج کل مسجد قباء میں امام ہیں۔
 
Top