گناہوں کی آگ سے بچو

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
گناہوں کی آگ سے بچو​
سردیوں کے دن اور رات بڑے عجیب ہیں۔ جب فضا میں ٹھنڈ ہوتی ہے تو انسان آگ سے سکون لینے کی کوشش کرتا ہے، دھوپ میں بیٹھتا ہے اور اپنے جسم میں سکون محسوس کرتا ہے۔
اے دوست! یہ تو دنیا کا معاملہ ہے دِل کا معاملہ اس کے برعکس ہے، یعنی جب قلب میں عشق و محبتِ الٰہی میں کمی آنے سے ٹھنڈ اور بے سکونی پیدا ہوتی ہے تو پھر انسان گناہوں کی آگ میں سکون تلاش کرتا ہے اور نفس و شیطان کی دھوپ میں بیٹھتا ہے۔ مگر اس کی رُوح کو سکون پھر بھی محسوس نہیں ہوتا بلکہ بے سکونی مزید بڑھتی ہے اور بالآخر اس طریقے پر قائم رہنے کی وجہ سے اسی آگ میں جلتا ہے۔ کیونکہ یہ گناہ آگ ہیں جو جہنم کی آگ سے تعلق رکھتے ہیں، جو جہنم کی آگ میں خاصیت ہے وہی اس میں ہے۔
حضرت مرشدی نور اللہ مرقدہٗ بہت درد اور آہ و فغاں سے فرمایا کرتے تھے کہ خدا کے لیے گناہ چھوڑ دو، اپنے اُوپر رحم کرو۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو گناہوں سے محفوظ رکھے، آمین۔
 
Top