خشوع و خصوع کہاں گیا؟

مظاہری

نگران ای فتاوی
ای فتاوی ٹیم ممبر
رکن
ایک مرتبہ استاذمحترم حضرت مفتی مظفر حسین صاحب نوراللہ مرقدہ نے دوران سبق فرمایا:
لوگ نمازوں میں خشوع نہ ہو نے کی شکایت کرتے ہیں،وہ خشوع کو نمازمیں تلاش کرتے ہیں ،جبکہ خشوع تو پیچھے ہی چھوڑ آئے ہیں ،میں تمہیں بتاتا ہوں کہ خشوع کہاں تھا،کہاں سے غائب ہوا ہے؟اب کہاں ملے گا؟
لوگ وضو کرتے ہیں تو ان کا ارادہ صرف یہ ہو تا ہے کہ نماز پڑھنی ہے اس لئے وضو کر رہے ہیں ،پوری پوری جماعت سے معلوم کر لیجئے ،یا تو سرے سے کوئی نیت ہی نہ ہوگی اور یا زیادہ سے زیادہ نماز کی نیت ہوگی،حالانکہ خود وضو ایک مستقل عبادت ہے ،جب اس کو عبادت کی نیت سے نہیں کیا تو اس کی مکمل برکات ملنے کا تو سوال ہی نہیں ،اب نماز میں نورانیت آئے تو کہاں سے آئے ،خشوع آئے تو کیونکر ؟
اپنا خشوع وضو میں سے اٹھا لاؤ،وہیں گم ہوا ہے وہیں ملے گا۔
 
Top