نتائجِ‌تلاش

  1. ر

    کڑے ہوں گے

    وہ لاغری میں بھی میدان میں لڑے ہوں گے جو بے ہنر تھے سمجھ لینا دِن کڑے ہوں گے تُمہارے چاہنے والوں کی اِک علامت ہے سِتارے بُجھتی سی آنکھوں میں بھی جڑے ہوں گے چنابؔ وقت کی اِن سونیوںؔ سے ہار گیا سبھی کے ڈھال فقط کچّے سے گھڑے ہوں گے تُمہارا مان رکھا لو ہُؤا میں آمادہ وہ مُجھ کو دیکھ کے...
  2. ر

    پیمانہ کوئی ہے؟

    جِیون یہ مِرے درد کا افسانہ کوئی ہے آنکھوں میں مگر جلوۂِ جانانہ کوئی ہے غم دِل کے درِیچے پہ دِیئے جائے صدائیں بے ماپ ہے یا درد کا پیمانہ کوئی ہے؟ آئے ہو ابھی، آتے ہی جانے پہ بضِد ہو اِس طرز سے مِلتے ہو کہ بیگانہ کوئی ہے اِس دشتِ جنُوں خیز کا ہر رنگ نیا ہے دِیوانہ کوئی عِشق میں، فرزانہ کوئی ہے...
  3. ر

    کیے دیتے ہیں

    قہقہے ہونٹ مگر زخم کِیے دیتے ہیں چلو دِکھلاتے نہِیں چاک سِیے دیتے ہیں کون سُقراط کی مانند پِیے گا پیالہ آؤ یہ کارِ جہاں ہم ہی کِیے دیتے ہیں گھر میں مُدّت کے اندھیروں کو مِٹانے کے لیے اِستعارے کو وہ آنکھوں کے دِیے دیتے ہیں اِتنی مُدت میں کِیا تُم نے طلب کُچھ ہم سے جِتنے لمحات خُوشی میں تھے...
  4. ر

    غمگساروں میں

    تُمہاری یاد کی مہکار سی ہے یادگاروں میں کہِیں جا کر بسے ہو تُم گگن کے چاند تاروں میں خزائیں بھی بہاروں سی تُمہارے دم قدم سے تِھیں خزاں سی رقص کرتی ہے تُمہارے بِن بہاروں میں ہمارے دیس میں افلاس کا طُوفان آیا ہے کھڑے ہیں لوگ آٹے کے لیے دیکھو قطاروں میں گُزاری زندگی اپنی نوالہ ڈُھونڈتے یارو...
  5. ر

    اندازہ نہیں ہے

    چہرہ ہے مِرا دُھول، کوئی غازہ نہِیں ہے اِس درد کا اُس شخص کو اندازہ نہِیں ہے اِس بار حویلی میں انا کی ہُوں مُقیّد کِس طرز کا گُنبد ہے کہ دروازہ نہِیں ہے پکڑا تھا مِرے باپ کا کل اُس نے گریباں وہ شخص ابھی شہر میں لی ہاذا نہِیں ہے؟ بس ایک ہی تلخی پہ تعلّق میں دراڑیں اب ایسا بھی بے ربط یہ...
  6. ر

    ایک مکان

    جِیون بھر کے ارمانوں کا حاصِل ایک مکان قطعہ، پانی، گارا آدھی سِی سِل ایک مکان معمُولی سی مانگ ہے میری پُوری ہو سکتی ہے مانگ رہا ہے مولا میرا بھی دِل ایک مکان میں نے جو اِک خواب بُنا تھا خوابوں میں بستا ہے ہو گا میرا عِشق سوایا، ساحِل، ایک مکان بُوڑھے ہو کر عُہدے سے تو ہٹ جاتے ہیں ہم لے پانا...
  7. ر

    سجاتا بھی مُجھے ہے

    ناز اُس کے اُٹھاتا ہُوں رُلاتا بھی مُجھے ہے زُلفوں میں سُلاتا بھی، جگاتا بھی مُجھے ہے آتا ہے بہُت اُس پہ مُجھے غُصّہ بھی لیکِن پیار اُس پہ کبھی ٹُوٹ کے آتا بھی مُجھے ہے در پے ہے مِری جان کے، جو پِیچھے پڑا ہے وُہ دُشمنِ جاں دوستو بھاتا بھی مُجھے ہے انجان بنا رہتا ہے، بیزار دِکھے، پر وحشت میں،...
  8. ر

    بد انتظامی

    یہاں پر ہو رہی بد اِنتظامی جہاں دیکھو وہاں خامی ہی خامی ہمارا خُون پی کر، چاہتے ہیں نہ ہو گی اِن رذِیلوں کی غُلامی ہمارے شعر پڑھنا مانگتے ہیں ہیں اِن میں عام کُچھ، کُچھ ہیں عوامی ہمیں بھی لَوٹ جانا ہے کِسی دِن یہاں سے اُٹھ گئے نامی گِرامی بنا مجذُوب کوئی اِس میں کھو کر ہُؤا ہے عِشق میں کوئی...
  9. ر

    ہنر پر رکھ

    خُود کو آرام سے تُو گھر پر رکھ اور پَگ عورتوں کے سر پر رکھ دوستوں نے تو مِہربانیاں کِیں داغ تُو بھی دِل و جِگر پر رکھ میں نے قرضہ دیا ہے، جُرم کِیا؟ اور اب تُو اگر مگر پر رکھ تُو وڈیرے کے گھر کا آدمی ہے فتح اپنی کو میرے ڈر پر رکھ منزلیں خُود سِمٹتی جائیں گی بس توجہ فقط سفر پر رکھ رِزق...
  10. ر

    لب کے لیئے ہے

    تسکِین ملی ہم کو سبب جِس کے رشِید آج صُورت کے لِیے، وہ تو فقط چھب کے لیئے ہے رشِید حسرتؔ
Top