اے عشق ہمیں اتنا تو بتا انجام ہمارا کیا ہو گا
تقدیر بتا اب اس سے برا انجام ہمارا کیا ہو گا
نادان چمن میں کلیوں نے لب کھول لیے ہنسنے کے لیے
وہ پوچھ رہی ہیں شبنم سے انجام ہمارا کیا ہو گا
کشتی نہ رہی ساحل نہ رہا ساحل کی تمنا بھی نہ رہی
اے پوچھنے والے ظاہر ہے انجام ہمارا کیا ہو گا
اے عشق ہمیں اتنا تو بتا انجام ہمارا کیا ہو گا
تقدیر بتا اب اس سے برا انجام ہمارا کیا ہو گا
تقدیر بتا اب اس سے برا انجام ہمارا کیا ہو گا
نادان چمن میں کلیوں نے لب کھول لیے ہنسنے کے لیے
وہ پوچھ رہی ہیں شبنم سے انجام ہمارا کیا ہو گا
کشتی نہ رہی ساحل نہ رہا ساحل کی تمنا بھی نہ رہی
اے پوچھنے والے ظاہر ہے انجام ہمارا کیا ہو گا
اے عشق ہمیں اتنا تو بتا انجام ہمارا کیا ہو گا
تقدیر بتا اب اس سے برا انجام ہمارا کیا ہو گا