اے عشق ہمیں اتنا تو بتا انجام ہمارا کیا ہو گا

مریم بی بی

وفقہ اللہ
رکن
نادان چمن میں کلیوں نے لب کھول لیے ہنسنے کے لیے
وہ پوچھ رہی ہیں شبنم سے انجام ہمارا کیا ہو گا
یہ شعر کچھ اس طرح ہے
نادان چمن میں کلیوں نے لب کھولے نہیں ہنسنے کے لیے
وہ پوچھ رہی ہیں شبنم سے انجام ہمارا کیا ہو گا
 
Top