رات جل اٹھتی ہے جب شدت ظلمت سے ندیم لوگ اس وقفہ ماتم کو سحر کہتے ہیں احمد ندیم قاسمی
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #41 رات جل اٹھتی ہے جب شدت ظلمت سے ندیم لوگ اس وقفہ ماتم کو سحر کہتے ہیں احمد ندیم قاسمی
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #42 نہ ہم رہے نہ وہ خوابوں کی زندگی ہی رہی گماں گماں سی مہک خود کو ڈھونڈتی ہی رہی
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #43 اے باد صبا کچھ تو نے سنا مہمان جو آنے والے ہیں کلیاں نہ بچھانا راہوں میں ہم آنکھیں بچھانے والے ہیں
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #44 اپنے اپنے نظرئیے میں انتہا کرتے ہیں سب عدل یا انصاف کی بھی ابتداء کوئی تو ہو
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #45 واں خود آرائی کو تھا موتی پرونے کا خیال یاں ہجومِ اشک میں تارِ نگہ نایاب تھا غالب ______________
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #46 اے کاروان لالہ و گل تم کو یاد ہے ہم میر کارواں تھے ابھی کل کی بات ہے
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #47 یہ کیسی آواز ہے جس کی زندہ گونج ہوں میں صبح ازل میں کس نے امجد مجھے پکارا تھا امجد اسلام امجد
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #48 اک شمع بجھائی تو کئی اور جلالیں ہم گردش دوراں سے بڑی چال چلے ہیں
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #49 نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے تھے لیکن بہت بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے مرزا اسداللہ خان غالب
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #50 یہ اپنا ظرف ہے وہاں بھی محبتیں بانٹیں وہ شہر جس میں محبت کا کچھ رواج نہ تھا
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #51 اے صبا بعد فنا بھی ہے یہ خالق سے دعا عوض خلد ملے کوچہ جاناں مجھ کو
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #52 وہ یہ کہتا ہے کہ انصاف ملے گا سب کو جس نے منصف کو بھی سولی پہ چڑھا رکھا ہے
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #53 یہیں سے سیکھے تھے آداب زندگی میں نے یہیں جبیں تھی کبھی اور یہیں زمیں تھی کبھی صوفی تبسم
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #54 یہ دعا ہے کوی گلہ نہیں مِرے ہمنشیں مری زندگی وہ گُلاب ے جو کھِلا نہیں میں یہ سوچتا ہوں خدا کرے تُجھے زندگی میں وہ سُکھ مِلے جو کبھی مُجھے بھی مِلا نہیں
یہ دعا ہے کوی گلہ نہیں مِرے ہمنشیں مری زندگی وہ گُلاب ے جو کھِلا نہیں میں یہ سوچتا ہوں خدا کرے تُجھے زندگی میں وہ سُکھ مِلے جو کبھی مُجھے بھی مِلا نہیں
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #55 نہ جانے اشک سے آنکھوں میں کیوں ہیں آئے ہوئے گزر گیا زمانہ تجھے بھلائے ہوئے
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #56 یہ تمہاری کج ادائیاں کوئی اور سہہ کر دکھائے تو یہ جو ہم میں تم میں نباہ ہے میرے حوصلے کا کمال ہے
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #57 یہ عکس داغ شکست پیماں ، وہ رنگ زخم خلوص یاراں میں غمگساروں میں سوچتا ہوں کہ بات چھیڑوں کہاں کہاں سے محسن نقوی
یہ عکس داغ شکست پیماں ، وہ رنگ زخم خلوص یاراں میں غمگساروں میں سوچتا ہوں کہ بات چھیڑوں کہاں کہاں سے محسن نقوی
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #59 یہ کون لوگ ہیں موجود تیری محفل میں جو لالچوں سے تجھے ، مجھ کو جل کے دیکھتے ہیں
ب بےلگام وفقہ اللہ رکن اگست 30, 2012 #60 یارو مرا شکوہ ہی بھلا کیجیے اس سے مذکور کسی طرح تو جا کیجیے اس سے خواجہ میر درد