نتائجِ‌تلاش

  1. خ

    مراقبہ نفس

    ایک اندھیرے مکان میں بیٹھ کر اپنے نفس کو کرگس کی صورت بناکر تصور جمائے اوراپنے دل سے ’’اللہ ھو‘‘ پڑھتا رہے پھر اس کرگس کو اڑاکر سرکار دوعالمﷺکے روضہ تک پہنچائے اور مزار اقدس نبویہ کا تصور لائے اور وہاں اس کرگس کو قبر شریف پر فناء کردے اور نیست ونابود کردے وہاں پر پھر نفس کی صورت کبوتر کی بنائے...
  2. خ

    مراقبہ تجّرد

    تمام جہان کو تمام اشیاء موجودہ سے خالی تصور کرے یہاں تک کہ اپنے آپ کو بھی فانی اور نابود تصور کرے اور تمام جہان میں صرف خدا کے نور کا تصور جمائے رکھے اس مراقبہ سے تعلق باللہ پیدا ہوتا ہے۔
  3. خ

    مراقبہ فنا

    اس آیت کے معنی کا تصور کرے ’’کل من علیھا فان، ویبقیٰ وجہ ربک ذوالجلال والاکرام‘‘ ہر چیز سمیت میرے فانی ہے صرف خدا کی ذات ہی باقی رہنے والی ہے۔ خدا کا دھیان کرکے اپنے آپ کو اس کے سامنے فنا اور فانی تصور کرکے ڈوب جائے۔
  4. خ

    مراقبہ حضور حق تعالیٰ

    اپنی زبان سے کہے’’ اللہ حاضری‘‘ اللہ میرے ساتھ حاضر ہے۔ ’’اللہ ناظری‘‘ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے۔ ’’اللہ معی‘‘ اللہ میرے ساتھ ہے یا اس کا دل میں خیال کرے بدون تلفظ کے۔ یہ خیال کرے کہ خدا میرے ساتھ حاضر ہے اور مجھے دیکھے رہا ہے اور میرے ساتھ ہے۔ دل سے تمام خیالات کو نکال کرصرف اس کا تصور جمائے...
  5. خ

    کشف القبور نقشبندیہ

    جب قبرستان میں داخل ہو تو دورکعت نماز نفل ادا کرے دونوں رکعت میں سورۃ ’’انا فتحنا‘‘ پڑھے۔ پھر میت کے سامنے ہوکر کعبہ معظمہ کو پیٹھ دے کر سورۃ ملک پڑھے اور اللہ اکبر اور لاالٰہ الااللہ کہے اور گیارہ بار سورۃ فاتحہ پڑھے۔ پھر میت سے قریب ہوجائے پھر کہے یارب، یارب اکیس بار پھر ’’یاروح الروح‘‘ کی...
  6. خ

    حضرت پیر ومرشد کے ہاتھوں کو بوسہ دینا

    قال العینی فی شرح الھدایۃ فی الکافی رخّص بعض المتأخرین تقبیل ید العالم والمتورع ترجمہ: عینی نے ہدایہ کی شرح کافی میں کہا ہے کہ بعض متأخرین نے علماء اور پرہیز گار کے ہاتھ کو بوسہ دنیا جائز کہا ہے۔ حضرت فاضل اجل علامۃ الدہر صوفی کامل الحاج فقیر اللہ جلال آبادی نے اپنی کتاب قطب الارشاد عربی کے...
  7. خ

    اللہ تعالیٰ کی محبت

    صوفیأ حضرات اپنی تعلیمات میں سب سے زیادہ جس چیز پر زور دیتے ہیں وہ عشق ومحبتِ خداوندی ہے ،کیونکہ محبت ہی ایک ایسی چیزہے جو محب کو اپنے محبوب کی اطاعت پر مجبور کرتی ہے اور اس کی نا فرمانی سے روکتی ہے اور محب کے دل میں محبوب کی رضا کی خاطر ہر مصیبت و تکلیف کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنے کی قوت...
  8. خ

    تصوف کی اہمیت

    حدیث کی کتابوں میں ایک حدیث ،حدیثِ جبریل ؑکے نام سے مشہور ہے،اس میں ہے کہ ایک دن جبریل علیہ السلام انسانی شکل میں نبی کریم ا کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کچھ سوالات کیے، ان میں سے ایک سوال یہ تھا کہ:’’احسان کیا ہے ؟ آپ انے جواب میں ارشاد فرمایا کہ: ’’احسان یہ ہے کہ تم خدا کی عبادت اس طرح کرو کہ...
  9. خ

    تصو ف کا مفہوم

    ’’تصوف‘‘ کا اصل مادہ ’’صوف‘‘ ہے ،جس کا معنی ہے ’’اون ‘‘۔ اور ’’ تَصَوُّف‘‘ کا لغوی معنی ہے ’’اون کا لباس پہننا ‘‘جیسے’’ تَقَمُّص‘‘ کامعنی ہے قمیص پہننا ۔ ( ہجویری ،ابو الحسن سید علی بن عثمان : کشف المحجوب، اردو ترجمہ عبد الرحمٰن طارق، لاہور،ادارہ اسلا میات ، طبع اول: ۲۰۰۵ء، ص: ۴۱۶۔ )...
  10. خ

    تصوف درحقیقت اصلاح نفس کا نام ہے

    تصوف کیا ہے دراصل یہ اپنے نفس کی اصلاح ہے۔ اور اپنی روحانی تقویت کی خاطر مشائخ طریقت سے رجوع کیا جاتا ہے۔ لیکن اصل چیز اتباع شریعت اور پابندی سنت ہے اس پر مداومت اور استقامت کے لیے نیز روحانی طاقت کو قوی کرنے کے لیے مشائخ طریقت نے مختلف طریقے تعلیم وتذکیر اصلاح نفس کے تجویز کیے ہیں جو...
Top