یہی ایک حقیقت زمانے بھر میں ملی ہر ایک شخص نے یہاں آنسوؤں کے سائے دیکھے []---
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 6, 2011 #201 یہی ایک حقیقت زمانے بھر میں ملی ہر ایک شخص نے یہاں آنسوؤں کے سائے دیکھے []---
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 6, 2011 #202 یہ مِرا ہُنر تیری خوشبوؤں سے وابستہ میرے سارے لفظوں پر تیری حکمرانی ہے نوشی گیلانی /\ اب پھر سے '@^@|||
یہ مِرا ہُنر تیری خوشبوؤں سے وابستہ میرے سارے لفظوں پر تیری حکمرانی ہے نوشی گیلانی /\ اب پھر سے '@^@|||
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 6, 2011 #203 یہ دل یہ آسیب کی نگری مسکن سوچوں وہموں کا سوچ رھا ھوں اس نگری میں تو کب سے مہمان ھوا صحرا کی منہ زور ہوائیں اوروں سے منسوب ھوئیں مفت میں ھم آوارہ ٹھہرے مفت میں گھر ویران ھوا '@^@|||
یہ دل یہ آسیب کی نگری مسکن سوچوں وہموں کا سوچ رھا ھوں اس نگری میں تو کب سے مہمان ھوا صحرا کی منہ زور ہوائیں اوروں سے منسوب ھوئیں مفت میں ھم آوارہ ٹھہرے مفت میں گھر ویران ھوا '@^@|||
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 6, 2011 #204 اک دم سے اندھیرا سا نظر آنے لگا ہے جلتے سورج کی طرف کون گیا ہے عابد حورشید %*-{
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 6, 2011 #205 یہ کیا کہ تو بھی اس ساعت زوال میںہے کہ جس طرح ہے سبھی سورجوں کو ڈھل جانا ہر ایک عشق کے بعد اور اُس کے عشق کے بعد فراز اتنا بھی آساں نہ تھا سنبھل جانا uke!
یہ کیا کہ تو بھی اس ساعت زوال میںہے کہ جس طرح ہے سبھی سورجوں کو ڈھل جانا ہر ایک عشق کے بعد اور اُس کے عشق کے بعد فراز اتنا بھی آساں نہ تھا سنبھل جانا uke!
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 6, 2011 #206 اگر چاہت کی شدت دن بدِن بڑھتی رہی یوں ہی صبیح ِ نیم جاں تجھ کو محبت مارڈالے گی :-(||> پھر سے ی
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 7, 2011 #207 یقیں نہ آئے تو خود آزما کے دیکھ لیجیے حضور والا نگاہیں ملا کے دیکھ لیجیے جھکی جھکی نگاہوں میں کچھ ان کہی کہانیاں مہرباناں در مژگاں اٹھا کے دیکھ لیجیے %||:-{
یقیں نہ آئے تو خود آزما کے دیکھ لیجیے حضور والا نگاہیں ملا کے دیکھ لیجیے جھکی جھکی نگاہوں میں کچھ ان کہی کہانیاں مہرباناں در مژگاں اٹھا کے دیکھ لیجیے %||:-{
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 7, 2011 #208 یہ آرزو تھی کہ تجھے گل کے روبرو کرتے میں اور بلبل بے تاب گفتگو کرتے :::^^:::
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 7, 2011 #209 یہ پردہ داریاں تو محض دنیا کا دکھاوا ہے تیری جناب میں تو سارے بےنقاب رہتے ہیں تیری جفاؤں میں بھی خوشبوئے وفا آتی ہے اسے لئے تیرے ہنس کر عتاب سہتے ہیں []==[] []==[] []==[] ^o^||3
یہ پردہ داریاں تو محض دنیا کا دکھاوا ہے تیری جناب میں تو سارے بےنقاب رہتے ہیں تیری جفاؤں میں بھی خوشبوئے وفا آتی ہے اسے لئے تیرے ہنس کر عتاب سہتے ہیں []==[] []==[] []==[] ^o^||3
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 7, 2011 #210 نہ سوچو کہ ہم نے آپ کو بھلا رکھا ہے خوشبو کی طرح آپکو دل میں بسا رکھا ہے کوئی چرا نہ لے آپ کو میری آنکھوں سے اسی لئے پلکوں کو جھکا رکھا ہے %*-{
نہ سوچو کہ ہم نے آپ کو بھلا رکھا ہے خوشبو کی طرح آپکو دل میں بسا رکھا ہے کوئی چرا نہ لے آپ کو میری آنکھوں سے اسی لئے پلکوں کو جھکا رکھا ہے %*-{
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 7, 2011 #211 یہ زندگی تیرے لئے جو چاہے کر ستم میری وفا کم نہ ہوگی میری وفا کی قسم تیرے ہیں سدا تیرے ہی رہیں گے ہم آنکھوں سے آنکھیں دل سے دل باہم /\ /\ /\
یہ زندگی تیرے لئے جو چاہے کر ستم میری وفا کم نہ ہوگی میری وفا کی قسم تیرے ہیں سدا تیرے ہی رہیں گے ہم آنکھوں سے آنکھیں دل سے دل باہم /\ /\ /\
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 7, 2011 #212 منسوب تھے جو لوگ میری زندگی کے ساتھ اکثر وہی ملے ہیں بڑی بے رخی کے ساتھ
نورمحمد وفقہ اللہ رکن ستمبر 8, 2011 #213 ہم خوش ہیں' ہمیں دھوپ وراثت ملی ہے اجداد کہیں پیڑ بھی کچھ بو گئے ہوتے ..................... ی .................
ہم خوش ہیں' ہمیں دھوپ وراثت ملی ہے اجداد کہیں پیڑ بھی کچھ بو گئے ہوتے ..................... ی .................
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 8, 2011 #214 یہ دو کنارے تو دریا کے ہو گئے ، ہم تم مگر وہ کون ہے جو تیسرا کنارا ہے
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 8, 2011 #215 یہ دنیا انہیں بھی اپنا سمجھنے لگی ہے ہم جو گیت صرف تمہارے نام لکھتے ہیں
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 8, 2011 #216 ناوک انداز جدھر دیدۂ جاناں ہوں گے نیم بسمل کئی ہوں گے، کئی بے جاں ہوں گے حکیم مومن خان مومن اگلا شعر " ی " سے
ناوک انداز جدھر دیدۂ جاناں ہوں گے نیم بسمل کئی ہوں گے، کئی بے جاں ہوں گے حکیم مومن خان مومن اگلا شعر " ی " سے
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 8, 2011 #217 یہ دھوپ چھاؤں کا کھیل ہے، یاں خزاں بہاروں کی گھات میں ہے نصیب صبح عروج ہو تو نظر میں شام ذوال رکھنا کسے خبر ہے کہ کب یہ موسم اڑا کے رکھ دے خاک آذر تم احتیاّطا زمیں پہ فلک کی چادر ہی ڈال رکھنا (اعزاز احمد آزر)
یہ دھوپ چھاؤں کا کھیل ہے، یاں خزاں بہاروں کی گھات میں ہے نصیب صبح عروج ہو تو نظر میں شام ذوال رکھنا کسے خبر ہے کہ کب یہ موسم اڑا کے رکھ دے خاک آذر تم احتیاّطا زمیں پہ فلک کی چادر ہی ڈال رکھنا (اعزاز احمد آزر)
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 9, 2011 #218 ایک ہم ہیں کہ ہوئے ایسے پشیمان کہ بس ایک وہ ہیں کہ جنھیں چاہ کے ارماں ہوں گے حکیم مومن خان مومن اگلا شعر " ی " سے
ایک ہم ہیں کہ ہوئے ایسے پشیمان کہ بس ایک وہ ہیں کہ جنھیں چاہ کے ارماں ہوں گے حکیم مومن خان مومن اگلا شعر " ی " سے
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 10, 2011 #219 یہ سماں حیرت آفریں ہونا چاہئیے مگر کسی چہرے پہ حیرانی نظر نہیں آتی آنکھیں اداس دل بجھا سا رہنے لگا امیدوں کی فراوانی نظر نہیں آتی
یہ سماں حیرت آفریں ہونا چاہئیے مگر کسی چہرے پہ حیرانی نظر نہیں آتی آنکھیں اداس دل بجھا سا رہنے لگا امیدوں کی فراوانی نظر نہیں آتی
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 10, 2011 #220 یہ سوچ کر میرے آنگن میں تم دیا رکھنا ہوا کا دوست ہوں میں آندھیوں کا قائل ہوں عاطف سعید