اتنی بھی بد مزاجی ہر لحظہ میر تم کو! الجھاؤ ہے زمیں سے ، جھگڑا ہے آسماں سے میر محمد تقی میر
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 15, 2011 #241 اتنی بھی بد مزاجی ہر لحظہ میر تم کو! الجھاؤ ہے زمیں سے ، جھگڑا ہے آسماں سے میر محمد تقی میر
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 15, 2011 #242 یہ ہیں خاموش اگر، اس کو غنیمت جانو یونہی جذبات میں ہلچل نہیں ڈھونڈا کرتے پیچھے کھائی ہے تو آگے ہے سمندر گہرا مسئلہ ایسا ہو تو پھر حل نہیں ڈھونڈا کرتے
یہ ہیں خاموش اگر، اس کو غنیمت جانو یونہی جذبات میں ہلچل نہیں ڈھونڈا کرتے پیچھے کھائی ہے تو آگے ہے سمندر گہرا مسئلہ ایسا ہو تو پھر حل نہیں ڈھونڈا کرتے
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 16, 2011 #244 یاد نے جس کی بھلایا سب کچھ اس کی میں یاد بھلاؤں کیونکر شیفتہ
س سیما وفقہ اللہ رکن ستمبر 17, 2011 #245 رفیقِ زندگی تھی اب انیسِ وقتِ آخر ہے ترا اے موت ہم یہ دوسرا احسان لیتے ہیں
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 17, 2011 #246 نگہت مے پہ عاشق ہيں جو حالي ان کو درد و صفا سے کيا مطلب
م محمد شہزاد حفیظ وفقہ اللہ رکن ستمبر 17, 2011 #247 بادباں کھول کے کشتی کو خدا پہ چھوڑا اُس کی تقدیر ہے ڈُوبے یا کنارے ٹھہرے ایسے روشن ہوئے آنکھوں میں تیری یاد کے چاند جیسے پلکوں پہ کہیں آ کے ستارے ٹھہرے
بادباں کھول کے کشتی کو خدا پہ چھوڑا اُس کی تقدیر ہے ڈُوبے یا کنارے ٹھہرے ایسے روشن ہوئے آنکھوں میں تیری یاد کے چاند جیسے پلکوں پہ کہیں آ کے ستارے ٹھہرے
س سیما وفقہ اللہ رکن ستمبر 18, 2011 #248 یہ کس مقام پہ سوجھی تھجے بچھڑنے کی کہ اب تو جا کے کہیں دن سنورنے والے تھے اب پھر سے ،،ی،، []---
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 18, 2011 #249 یہ رنگ چہرے کے اور خواب اپنی آنکھوں کے ہوا چلے کوئی ایسی بکھر نہ جائیں کہیں عبید اللہ علیم
س سیما وفقہ اللہ رکن ستمبر 18, 2011 #250 نہ کر خیال تلافی کہ میرا زخم وفا وہ زخم ہے جسے اچھا نہ کر سکے تو بھی اب پھر سے ،،ی،،
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 18, 2011 #251 یارب یہ اس زمانہ کے لوگوں کو کیا ہوا جس کا برا ہو، اُن کو یہ کہنا، بھلا ہوا ذوق
س سیما وفقہ اللہ رکن ستمبر 18, 2011 #252 اب کے ہم بچھڑے تو شايد کبھي خوابوں ميں مليں جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں ميں مليں ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں ميں وفا کے موتی يہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں ميں مليں اگلا شعر ،،ن،،سے شاید؟
اب کے ہم بچھڑے تو شايد کبھي خوابوں ميں مليں جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں ميں مليں ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں ميں وفا کے موتی يہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں ميں مليں اگلا شعر ،،ن،،سے شاید؟
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 19, 2011 #253 نڈھال اہل طرب ہیں کہ اہل گلشن کے بجھے بجھے سے یہ چہرے سنور نہ جائیں کہیں عیبد اللہ علیم
نورمحمد وفقہ اللہ رکن ستمبر 19, 2011 #254 یاد گر آتی رہے' مٹتے ہیں دل کے فاصلے تم بھلا دو گر تو دل کے پاس رہتا کون ہے لو جی . . . پھر "ی" سے ..............................
یاد گر آتی رہے' مٹتے ہیں دل کے فاصلے تم بھلا دو گر تو دل کے پاس رہتا کون ہے لو جی . . . پھر "ی" سے ..............................
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 19, 2011 #255 یہ دور بے ہنراں ھے بچا رکھو خود کو یہاںصداقتیں کیسی کرامتیں کیسی عبید اللہ علیم
س سیما وفقہ اللہ رکن ستمبر 19, 2011 #256 یہ سادگی نہیں تو اُسے اور کیا کہوں پھر اسماں سے مجھ کو بھلائی کی اس ہے جانے ھوائے شب کی اداؤں کو کیا ھوا شوریدہ سر ہے اور دریدہ لباس ہے کرامت بخاری اگلا شعر ،،ی،، سے
یہ سادگی نہیں تو اُسے اور کیا کہوں پھر اسماں سے مجھ کو بھلائی کی اس ہے جانے ھوائے شب کی اداؤں کو کیا ھوا شوریدہ سر ہے اور دریدہ لباس ہے کرامت بخاری اگلا شعر ،،ی،، سے
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 20, 2011 #257 یوں ہم سے ہر گھڑی ہے گریزاں یہ کائنات جیسے ہمارا حق ہی نہیں ہے کائنات پر محسن نقوی
س سیما وفقہ اللہ رکن ستمبر 20, 2011 #258 رنگ شفق سے آگ شگوفوں میں لگ گئی ساغر ہمارے ہاتھ سے چھلکا تو رو دیئے خمار بارہ بنکویَ اب پھر سے ،،ی،،
ر راجہ صاحب وفقہ اللہ رکن ستمبر 20, 2011 #259 یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے سعود عثمانی
س سیما وفقہ اللہ رکن ستمبر 20, 2011 #260 مغموم نے کہا ہے: یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے سعود عثمانی Click to expand... زبردست بہت ہی زبردست/\ :->~~ یہ سانحہ بھی محبت میں بارہا گزرا کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی
مغموم نے کہا ہے: یہ خوش نظری خوش نظر آنے کے لئے ہے اندر کی اداسی کو چھپانے کے لئے ہے سعود عثمانی Click to expand... زبردست بہت ہی زبردست/\ :->~~ یہ سانحہ بھی محبت میں بارہا گزرا کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی